چیمپئینز ٹرافی: جیتنے والی ٹیم کو کتنی انعامی رقم ملنے کی توقع ہے؟

لاہورـ(قدرت روزنامہ)(انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے اگلے برس پاکستان کی میزبانی میں ہونے والی چیمپئینز ٹرافی کے لیے انعامی رقم کا اعلان نہیں کیا تاہم گزشتہ ایڈیشن میں فاتح ٹیم کو کتنی انعامی رقم ملی تھی۔

اگلے برس فروری اور مارچ میں کھیلی جانے والی چیمپئینز ٹرافی کا شیڈول گزشتہ روز باضابطہ طور پر آئی سی سی نے جاری کیا، جو ہائبرڈ ماڈل کے تحت کھیلی جائے گی۔

ایونٹ ٹورنامنٹ کا آغاز 19 فروری کو کراچی میں ہوگا اور فائنل 9 مارچ کو کھیلا جائے گا، دنیائے کرکٹ کی 8 ٹیموں پر مشتمل اس ٹورنامنٹ میں کُل 15 میچز کھیلے جائیں گے۔

پاکستان میں راولپنڈی، لاہور اور کراچی ٹورنامنٹ کے کھیل کی میزبانی کرنے والے 3 مقامات ہوں گے جبکہ ہر وینیو پر 3 گروپ میچز کھیلے جائیں گے۔

سال 2017 میں انگلینڈ اور ویلز میں ہونے والی آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے لیے 4.5 ملین ڈالر کی انعامی رقم رکھی گئی تھی، جس میں 8 ٹیموں کے ٹورنامنٹ کے فاتح یعنی پاکستان کو 2.2 ملین ڈالر کا چیک دیا گیا تھا جبکہ ٹورنامنٹ کے رنر اپ یعنی بھارت کو 1.1 ملین ڈالر کا چیک تھمایا گیا تھا۔

دیگر 2 سیمی فائنلسٹ ہر ایک کو 450,000 ڈالر ملے تھے، ہر گروپ میں تیسرے نمبر پر آنے والی ٹیموں کو ہر ایک کو 90,000 ڈالر جبکہ ہر گروپ میں آخری نمبر پر آنے والی ٹیموں کو محض 60,000 ڈالر ادا کیے گئے تھے۔

سال 2013 میں ہوئی چیمپئینز ٹرافی (جو بھارت نے جیتی تھی) کے مقابلے 2017 میں 500,000 ڈالر کا اضافہ ہوا تھا۔

تاہم اب توقع کی جارہی ہے یہ انعامی رقم 2017 کے مقابلے دوگنی ہوگی کیونکہ براڈکاسٹرز اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو پاک بھارت مقابلے سے بڑی آمدنی متوقع ہے۔

ادھر پاک بھارت بورڈز کے درمیان چیمپئینز ٹرافی کے معاملے کو ہائبرڈ ماڈل کی بحث نے ٹورنامنٹ کی ہائپ مزید بڑھادی ہے۔

پس منظر
یہ بات قابل ذکر ہے کہ آئی سی سی کو چیمپینز ٹرافی کے شیڈول کا اعلان قانونی طور پر 21 نومبر سے پہلے کرنا تھا، 20 نومبر کو یہ خبر سامنے آئی تھی کہ آئی سی سی کے لیے چیمپئنز ٹرافی 2025 کے حوالے سے پاک بھارت تنازع درد سر بن گیا اور آئی سی سی کا ہنگامی اجلاس بلائے جانے کا امکان ہے۔

آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ 1996 اور 2008 کے ایشیا کپ کے بعد پاکستان کو ایک عرصے بعد پہلی بار چیمپئنز ٹرافی 2025 کی صورت میں آئی سی سی کے کسی بڑے ایونٹ کی میزبانی ملی ہے، جس کے تمام میچز اگلے سال 19 فروری سے 19 مارچ تک پاکستان کے تین بڑے شہروں کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔

تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ ( بی سی سی آئی) اپنی حکومت کی جانب سے دورہ پاکستان کی اجازت نہ ملنے پر پاکستان آمد سے انکار کرتے ہوئے اپنے میچز نیوٹرل وینیو پر منتقل کرنے کی تجویز پیش کرچکا ہے تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ نیوٹرل وینیو پر کھیلنے سے انکاری اور بھارت کے بغیر ٹورنامنٹ کرانے پر مُصر ہے۔

بھارت نے ایشیا کپ 2008 کے بعد سے پاکستان میں کوئی میچ نہیں کھیلا، جبکہ 13-2012 میں پاکستان کے دورہ بھارت کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کوئی دو طرفہ سیریز بھی نہیں کھیلی گئی ہے۔

گزشتہ سال بھی ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کو ملی تھی لیکن بھارت نے پاکستان آنے سے صاف انکار کردیا تھا جس کے بعد ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت کے تمام میچز سری لنکا میں شیڈول کیے گئے تھے، جہاں کولمبو میں کھیلے گئے فائنل میں بھارت نے آسانی سے سری لنکا کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا تھا۔

پاکستان اس چیمپئنز ٹرافی میں دفاعی چیمپئن کے طور پر شریک ہوگا، آخری بار چیمپئنز ٹرافی 2017 میں ہوئی تھی جو پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں جیتی تھی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *