نوشکی میں21گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہےعوام مشکلات کاشکارہیں، بی این پی
نوشکی(قدرت روزنامہ)بلوچستان نیشنل پارٹی نوشکی کے ضلعی سیکریٹریٹ سے جاری ھونے والے بیان میں ضلعی صدر حاجی میر بہادر خان مینگل مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر و سابقہ ایم پی اے نوشکی بابو میر محمد رحیم خان مینگل مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر میر خورشید احمد جمالدینی ضلعی کابینہ کے عہدیداروں رمضان بلوچ صادق علی جمالدینی حاجی منیر احمد مینگل عنایت بلوچ اسد بلوچ لیاقت علی ایڈووکیٹ جمیل احمد مینگل سردار عزیز احمد بادینی حاجی محمد فاروق بادینی سلیمان خان رودینی صاحب خان مینگل اور خواتین سیکریٹری نے کیسکو انتظامیہ کی جانب سے نوشکی کے تمام دیہی لیڈروں پر 21 گھنٹے مسلسل لوڈ شیڈنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ھے کہ نوشکی کے فارم 47 کے نام نہاد عوامی نمائندوں کی خاموشی کی وجہ سے کیسکو انتظامیہ نوشکی کے مفلوک الحال عوام کے بے بسی کا مذاق اڑا رہا ھے۔انہوں نے کہا کہ اس سخت سردی میں رات کے ڈھائی تین بجے دیہاتوں کو بجلی دی جاتی ھے اور اس شدید سردی میں ھماری عورتیں اور بچے پینے کی پانی کا بند وبست کرنے اٹھتی ھیں۔ ضلع کے طلبا و طالبات پہلے سے ہی تعلیمی پریشانیوں کا شکار ھیں لیکن جو طلبا اپنی مدد آپ کے تحت مختلف امتحانات کی تیاری کرنا چاہتی ہیںکیسکو انتظامیہ نے لوڈ شیڈنگ کے بھوت کے ذریعے ان طلبا کے ہاتھوں سے بھی کتابیں چھین لی ھیں۔ ہسپتالوں میں پڑے ھوئے ھمارے مریض بزرگ جوان اور بہن بیٹیاں اور ہسپتال انتظامیہ بھی پریشانیوں کا شکار ہیں کیونکہ بجلی نا پید ھونے کی وجہ سے ایکسرے مشین اور لیبارٹری کو تالے لگ چکے ہیں۔ ٹیوب ویلز کو سولر سسٹم پر تبدیل کرنے کے بعد لوگوں کو 24 گھنٹہ بجلی کی فراہمی کا جھانسہ دے کر سابقہ 6 یا 8 گھنٹے دیہاتوں کو بجلی فراہم کی جاری تھیوہ سہولت بھی عوام سے چھین کر 3 گھنٹے کی گئی جو سراسر نا انصافی ھے اورھمارے نام نہاد عوامی نمائندے ایم پی اے نوشکی اور ایم این اے رخشان نے چھپ کا روزہ رکھا ھوا ھے، اگر یہ ھمارے حقیقی نمائندے ھوتے تو آج ھمارے عوام کے آواز سے آواز ملاتے مگر یہ فارم 47 کے نمائندے ہیں اور چھپ رہ کر فارم 47 کے اجرا کنندگان کے ساتھ کئے گئے وعدے نبھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر نوشکی کے دیہاتوں کی سابقہ بجلی دورانئے کو بحال نہیں کیا گیا تو بلوچستان نیشنل پارٹی نوشکی عوام کے ساتھ ملکر شدید احتجاجی شیڈول پر عمل پیرا ھوگا۔