پبلک لائبریری سرکاری دفتر کے قبضے میں، طلباء کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ،عوامی حلقوں میں تشویش
کوہلو(قدرت روزنامہ)کوہلو کے عوامی حلقوں نے کہا ہے کہ شہر کی مرکزی پبلک لائبریری، جو گزشتہ تین سالوں سے سرکاری دفتر کے طور پر استعمال ہو رہی ہے، تاحال طلباء کے لیے واگزار نہیں کی جا سکی۔ لائبریری کی بندش کے باعث طلباء اپنی تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے سے قاصر ہیں، جس پر تعلیمی اور عوامی حلقوں میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔ شہریوں اور طلباء نے اس صورت حال پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ لائبریری کو فوری طور پر واگزار کرکے اپنی اصل حیثیت میں بحال کیا جائے۔ طلباء کا کہنا ہے کہ لائبریری میں قیمتی کتب اور تعلیمی مواد سے محرومی ان کے تعلیمی مستقبل کو نقصان پہنچا رہی ہے۔عوامی حلقوں نے حکام ڈپٹی کمشنر کوہلو، کمانڈنٹ میوند بریگیڈ و دیکر حکام سے اپیل کی ہے کہ لائبریری کو جلد از جلد سرکاری قبضے سے آزاد کرایا جائے اور طلباء کے لیے کھول دیا جائے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ لائبریری پورے علاقے کے طلباء اور محققین کے لیے واحد تعلیمی سہولت ہے، اور اس کی بندش سے تعلیمی ترقی رک گئی ہے۔ حکام سے مطالبہ ہے کہ وہ فوری طور پر اس مسئلے کا نوٹس لیں اور لائبریری کو طلباء کے لیے دوبارہ کھولنے کے لیے عملی اقدامات کریں۔