جب تک تمام اکائیوں کے حقوق تسلیم نہیں کیے جائیں گے، حالات میں بہتری ممکن نہیں ، نواب رئیسانی


گوادر(قدرت روزنامہ)سابق وزیر اعلی چیف آف سراوان و رکن صوبائی اسمبلی نواب محمد اسلم خان رئیسانی نے کہا ہے کہ پاکستان ایک کثیرالقومی اکائیوں کا مجموعہ ہے اور جب تک تمام اکائیوں کے حقوق تسلیم نہیں کیے جائیں گے، بلوچستان میں ماورائے آئین لاپتہ افراد کو بازیاب نہیں کیا جائے گا، تب تک ملک کے حالات میں بہتری ممکن نہیں ہو سکتی۔یہ بات انہوں نے سراوان ہاوس کوئٹہ میں سراوان پریس کلب مستونگ کی نومنتخب کابینہ کے اعزاز میں چائے پارٹی کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر نوابزادہ میر رئیس رئیسانی، میر مولاداد محمد شہی، سراوان پریس کلب کے صدر فیض جان درانی، جنرل سیکرٹری فیصل باقی اور دیگر سینئر صحافی بھی موجود تھے۔نواب اسلم خان رئیسانی نے ملکی، بین الاقوامی اور علاقائی مسائل پر تفصیل سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان میں حالات بہتر بنانا ہیں تو فیڈریشن کے تمام اکائیوں کے حقوق کو تسلیم کرنا ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں لاپتہ افراد کا مسئلہ سنگین ہو چکا ہے اور اگر اسٹبلشمنٹ نے اس حوالے سے پیشرفت نہ کی تو امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں ہو سکتی۔انہوں نے 1947 میں پاکستان کے قیام سے قبل بلوچستان کی تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان ایک آزاد ریاست تھی اور پاکستان میں شمولیت کا معاہدہ خان آف قلات میر احمد یار خان اور قائداعظم محمد علی جناح کے درمیان ہوا تھا، جسے آج تک تسلیم نہیں کیا گیا۔ انہوں نے اس معاہدے کو آئین میں شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔نواب اسلم خان رئیسانی نے کہا کہ پاکستان کے قیام کے وقت بلوچستان کے لیے جو تاریخی معاہدے ہوئے تھے، ان میں یہ طے پایا تھا کہ بلوچوں کی رضامندی کے بغیر بلوچستان کی کسی بھی سرزمین پر قبضہ نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی اس میں سرمایہ کاری کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کی کسی بھی شق پر آج تک عمل درآمد نہیں ہوا۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارت دنیا کا چوتھا بڑا اقتصادی ملک بن چکا ہے اور افغانستان نے 40 سالہ جنگ کے بعد مثبت پالیسیوں کی بدولت ترقی کی ہے، جبکہ پاکستان کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے گزشتہ 78 سالوں سے ملک کی حالت جوں کی توں ہے۔نواب اسلم خان رئیسانی نے مستونگ میں صحت، تعلیم، آبنوشی اور سڑکوں کی ترقی کے حوالے سے بھی گفتگو کی اور کہا کہ وہ علاقے کی ترقی کے لیے بلا رنگ و نسل خدمت کرتے رہیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ جلد مستونگ کے سٹی کے لیے مزید فیڈرز بنانے اور گیس کی فراہمی کے لیے کیسکو اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے اعلی حکام سے ملاقات کریں گے تاکہ عوام کے بنیادی مسائل حل کیے جا سکیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *