اگر کسی اور ملک میں ایسا فوجی ٹرائل ہوتا ہے تو جج کون ہوتا ہے؟جسٹس مسرت ہلالی
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کے دوران جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ خواجہ صاحب آپ نے کوئی مثال دی تھی امریکا میں بھی فوجی ٹرائل ہوئے،اگر کسی اور ملک میں ایسا ٹرائل ہوتا ہے تو جج کون ہوتا ہے؟
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت ہوئی،سپریم کورٹ کے جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7رکنی آئینی بنچ نے سماعت کی، وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیئے۔
دوران سماعت جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ کورٹ مارشل کا طریقہ کار دیا ہواہے،جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ خواجہ صاحب آپ نے کوئی مثال دی تھی امریکا میں بھی فوجی ٹرائل ہوئے،اگر کسی اور ملک میں ایسا ٹرائل ہوتا ہے تو جج کون ہوتا ہے؟جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ پوری دنیا میں کورٹ مارشل میں آفیسر ہی بیٹھتے ہیں،وکیل نے کہاکہ کورٹ مارشل میں بیٹھنے والے افسران کو ٹرائل کا تجربہ حاصل ہوتا ہے،جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ جج صاحبہ پوچھ رہی ہیں کیاان افسران کی قانونی قابلیت بھی ہوتی ہے؟جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ اگر اجازت ہو تو میں خود سوال پوچھ لوں؟