غیرقانونی طور پر منظور شدہ الاونسز کی کٹوتی تسلیم نہیں کریں گے، اکیڈمک اسٹاف جامعہ بلوچستان
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان کے صدر پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ , نائب صدر ڈاکٹر شبیر احمد شاہوانی، جنرل سیکرٹری فریدخان اچکزئی، جوائنٹ سیکرٹری میڈم زہرا ملغانی، پریس سیکرٹری رحمت اللہ اچکزئی، فنانس سیکرٹری پروفیسر ڈاکٹر صاحبزادہ باز محمد کاکڑ اور ایگزیکٹیو ممبران ارباب رضا کاسی، میڈم فرحانہ عمر مگسی، ڈاکٹر محب اللہ کاکڑ، ڈاکٹر گل محمد اور مسعود مندوخیل نے اپنے ایک مشترکہ سخت مذمتی بیان میں کہا کہ جامعہ بلوچستان کی انتظامیہ اساتذہ کرام اور ملازمین کو ماہانہ تنخواہوں اور پنشنز کی بروقت و مکمل ادائیگی تو نہیں کرسکتی لیکن غیرقانونی طور پر منظور شدہ الاونسز کی کٹوتی پر عمل پیرا ہے۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی آف بلوچستان ایک خودمختار ادارہ ہے جنکی پالیسی ساز اداروں میں کئے گئے فیصلوں کے برخلاف زبردستی اور غیر قانونی طور پر کٹوتی کی جارہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یونیورسٹی کے کالونی میں رہائش پذیر اساتذہ کرام اور آفیسران کے گھروں میں کھبی بھی مینٹیننس کے لئے ایک ٹکہ بھی خرچ نہیں کیا گیا اسی لئے یونیورسٹی کے پالیسی ساز اداروں میں فیصلہ کیا گیا کہ یونیورسٹی کے کالونی میں رہائشی خود مینٹیننس اور مرمت کا کام کرینگے لہذا ان سے 5 فیصد کٹوتی نہیں کی جائیگی لیکن اب یونیورسٹی انتظامیہ نے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے مینٹیننس اور مرمت کے مد میں کٹوتی اور واجبات کے حوالے غیرقانونی قدم اٹھایا ہے جو قابل مذمت فعل ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی کے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اس غیرقانونی نوٹیفکیشن کو منسوخ کرکے اساتذہ کرام اور ملازمین کی ماہانہ تنخواہوں اور پنشنز کی بروقت و مکمل ادائیگی ممکن بنائے اور مذید سہولیات فراہم کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے بصورت دیگر اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن احتجاج پر مجبور ہوگی۔