خاران ،فیل شدہ افراد کوپیسے لے کر فائنل لسٹ میں شامل کیا گیا، تمام ثبوتوں کو عدالت میں پیش کریں گے،ایس بی کےمتاثرین
خاران(قدرت روزنامہ)حالیہSBKکے متاثرہ پاس اُمیدوار صائمہ بلوچ کی بہن اور میڈیکل کی طالبہ صباح نور بلوچ آنسہ بلوچ نے خاران پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتی ہوئے کہا کہ خاران میں حالیہ ایس بی کے کے تحت ہونے والے محمکہ تعلیم اساتذہ کے پوسٹس پر بڑی مشکل اور مصیبت کے بعد سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومت نے ان پوسٹوں پر تعیناتی کا فیصلہ کیا تھا لیکن ایک بار پھر کرپشن کا بازار گرم کیا گیا میرٹ کو ایسی پامالی ہوئی ہے کہ چیف منسٹر کے وعدے دھرے کے دھرے رہ گئے واقعہ یو ہے کہ میری بہن صاہمہ بنت داد محمد جس نے حالیہ جونیئر عربی ٹیچر کے پوسٹ پر میونسپل کمیٹی میں میرٹ پر سیٹ حاصل کرنا تھی لیکن اسکا نام لسٹ ہی نکال دیا گیا آج وہ خود اس لیے اس کانفرنس میں شامل نہ ہوسکے انکی طبعیت اس ظلم پر کافی ناساز ہے میری بہن ایک حافظہ اور عالمہ فاضلہ ہے جنہوں نے دن رات محنت کرکے امتحان پاس کیا ہے پہلے ڈسٹرکٹ خاران میں عربی ٹیچر کے پانچ پوسٹیں تھے جنکو کم کرکے تین کیا گیا اس کی بڑی وجہ یہی ہے کہ مدرسے میں پڑھنے والے غریب ہے جو کسی پوسٹ کے لیے پندرہ یا سولا لاکھ نہیں دے سکتے ہیں اسکی برعکس ایسے لوگوں کو پوسٹ فروخت کی گئی جوکہ ٹیسٹ میں فیل تھے اور ایسے افراد بھی شامل ہیں جو غیر حاضر تھے ان لوگوں شامل کیا گیا جنکے پاس بنیادی پروفیشنل ڈگری نہیں تھے 2019 ایکٹ کے خلاف ورزی ہے ہمارے پاس ان باضابطگیوں کے دستاویزات ثبوت موجود ہیں فیل شدہ اور غیر حاضر لوگوں کو ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نوروز مسکانزئی ڈپٹی کمشنر خاران نے پیسے لے کر فاینل لسٹ میں سفارشیوں کے نام شامل کی ان تمام ثبوتوں کو عدالت میں پیش کرینگے ایک سازش کے تحت میری بہن کا نام میونسپل کمیٹی سے نکال کر تحصیل میں ڈالا گیا DRC میں شکایت کی گئی تو ڈپٹی کمشنر خاران نے ہماری شکایت سنانا بھی گورا نہیں کیا سب کچھ ایک منصوبے تحت کیا گیا ضلع بھر کے لسٹ من پسند اور رشوت کے تحت جن لوگوں کو شامل کیا گیا یہ سارے کھیل میں ڈی ای او اور ڈی سی کے علاؤہ بھی دیگر لوگ شامل ہیں بہت سے ہیڈ ماسٹرز اور محمکہ تعلیم کے کلرک بھی شامل ہیں جن کے رشتہ دار بیوی بہن کے نام شامل کی گئی اس حوالے سے ہمارے بھائی ڈی سی سے مل چکی ہے لیکن اس مسلے کو حل کرنے کے بجائے ڈی سی ہمیں کھلم کھلا چیلنج کیا ہے یہ بھی کہا کہ آپکو اجازت ہے جہاں جاسکتے ہوں جاؤ خاران سے انہوں نےمزید کہاکہ یہ ہمارے آنے والے نسل مکمل تعلیمی طور پر تبائی کی طرف جارہا ہے اور مستقبل میں ہمارے یہاں سے کوئی تعلیمی نسل نہ نکلے کیونکہ 99 فیصد پوزیشن کو رشوت لے کر غیر تربیت یافتہ نالاہق لوگوں کو فروخت کیا گیا یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ جب سماج کو تباہ کرنا ہوتو پہلے انکی تعلیم کو تباہ کی جاتی ہے جسکا واضح ثبوت اساتذہ کے پوسٹوں کی فروخت ہیں اس ظلم میں نوروز مسکانزئی کا کردار سب سے زیادہ ہے ہم اس پریس کانفرنس کے توسط سے متعلقہ حکام سے انصاف کا مطالبہ کرتےہیں بصورت دیگر ہم ریڈ زون خاران پر دھرنا دینگے