ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی ڈی جی ہیلتھ کی مداخلت پر شدید تنقید، تحقیقات کا مطالبہ کردیا
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان نے ایک پریس ریلیز میں ڈی جی ہیلتھ کی جانب سے ہسپتالوں کے معاملات میں مداخلت اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی شدید مذمت کی ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈی جی ہیلتھ کا ٹرشری ہسپتالوں میں غیر ضروری دلچسپی لینا کسی خفیہ ایجنڈے کی تکمیل کا بہانہ ہے۔پریس ریلیز میں مزید کہا گیا کہ سول ہسپتال کوئٹہ میں معاملات میں مداخلت اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر میڈیکل سپرٹنڈنٹ نے وزیر صحت اور دیگر افسران کی موجودگی میں ڈی جی ہیلتھ پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ میڈیکل سپرٹنڈنٹ کا یہ کہنا تھا کہ اگر ادارے ایک دوسرے کے دائرہ کار میں اس طرح مداخلت کرتے رہے تو پھر اس نظام کا چلنا ممکن نہیں رہے گا۔ترجمان نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ ڈی جی ہیلتھ نے سول ہسپتال کے ایم ایس کے دفتر میں ہونے والے واقعے کی حقیقت چھپانے کے لیے ڈاکٹرز کے حملے کا ڈرامہ رچایا۔ سوشل میڈیا پر دعوی کیا گیا کہ 40 کے قریب ڈاکٹرز نے ڈی جی پر حملہ کیا، تاہم حملے کی صورت میں ڈی جی پر ایک خراش بھی نہیں آئی، جو کہ اس دعوے کی حقیقت پر سوال اٹھاتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ تمام ڈاکٹر کمیونٹی کو یہ بات بخوبی معلوم ہے کہ ڈی جی ہیلتھ کا محکمہ صحت کے ملازمین کے خلاف دشمنی پر مبنی رویہ ہے، جس کا سبب گرینڈ ہیلتھ الائنس بلوچستان کی جانب سے نیگوشی ایٹڈ ٹینڈرنگ کے ذریعے مشینری اور آلات کی خریداری کا عمل ہے، جس میں 10 ارب روپے سے زائد کی خریداری کی جائے گی۔ اس خریداری میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی پر ڈی جی ہیلتھ نے اپنے خفیہ عزائم کو چھپانے کے لیے سخت اقدامات کیے۔ترجمان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان تمام واقعات کی تحقیقات کرائی جائیں اور ایک میڈیکل بورڈ تشکیل دے کر حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ جو افسران اپنے خفیہ عزائم کی تکمیل کے لیے جھوٹے اور بے بنیاد پروپیگنڈے کا سہارا لے رہے ہیں، انہیں فوری طور پر معطل کر کے حکومتی صفوں سے نکال دیا جائے تاکہ وہ مزید نقصان کا باعث نہ بنیں۔ترجمان نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ ڈی جی ہیلتھ نے خود یہ بتایا کہ وہ خریداری کے بورڈ کے چیئرمین ہیں، جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ وہ اپنے ذاتی مفادات کے لیے محکمہ صحت کے تمام ملازمین اور حکومتی اکائیوں کو آپس میں لڑا کر اپنے خفیہ عزائم کی تکمیل کر رہے ہیں۔ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈی جی ہیلتھ کی مداخلتوں اور بے ضابطگیوں کی تحقیقات کرائی جائیں اور ان افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ صحت کے شعبے میں بدعنوانی اور غلط فیصلوں کا خاتمہ کیا جا سکے۔