اگر 8 فروری کو نواز شریف کہتے کہ ہم ہار گئے ہیں تو ملک اس دوراہے پر نہ ہوتا، شاہد خاقان عباسی

جو یہ کہتا ہے مجھے کام کرنے نہیں دیا گیا اسے چاہیے کہ استعفی دے اور گھر چلا جائے، سابق وزیر اعظم


لاہور (قدرت روزنامہ)سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اگر 8 فروری کو نواز شریف کہتے کہ ہم الیکشن ہار گئے ہیں تو آج ملک اس دوراہے پر نہ ہوتا۔
لاہور میں منعقدہ ’ تھنک فیسٹ ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ 8 فروری کے الیکشن ملک میں سیاسی انقلاب تھا، لوگوں نے نہ انتخابی نشان دیکھا اور نہ جلسہ دیکھا، تحریک انصاف کے 90 امیدوار پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر الیکشن نہیں لڑنا چاہتے تھے۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 16 سال سے پیپلز پارٹی سندھ میں حکومت کر رہی ہے، پی ٹی آئی کے پی میں 11 سال سےحکومت کر رہی ہے اور ن لیگ کئی سال سے اقتدار میں ہے لیکن کسی نے صحت ، تعلیم یا انفراسٹرکچر جیسے مسائل کو حل نہیں کیا، یہ ناکامی کی ایک لمبی داستان ہے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی بھی 2018 میں اپنی طاقت سے نہیں جیتے اس حقیقت کو ماننا چاہیے، اس لیے ہمیں ماضی بھلا کر آگے بڑھنا چاہیے اور ملک کے بڑوں کو مل کر حل نکالنا پڑے گا، سیاست دانوں کو ملک بچانے کے لیے بڑے فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اصول کے مطابق جنگ ضرور لڑیں، میں نے پہلی بار تنخواہ دار ظبقے پر ٹیکس کم کرایا، 2018 میں یہ نافذ ہوا سالانہ 12 لاکھ روپے تک ٹیکس نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ سیاست کی بدقسمتی ہے جب آپ سیاست چھوڑتے ہیں دوستی یاری سوشل لائف ختم ہوجاتی ہے، ہمیں الزامات کا کھیل ختم کرنا ہوگا، کوئی پارٹی کوئی شخص کوئی انسٹی ٹیوشن اس الزام سے خارج نہیں ہے، آئین اچھا ہے یا برا اس کو فالو کرنا چاہیے، اگر کسی کو آئین پسند نہیں ہے تو مل کر اسے تبدیل کر لیں لیکن توڑیں نہیں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ معیشت ٹھیک ہوگی تو ملک بھی ٹھیک ہو جائے گا، آج کا ںوجوان معاشی حل چاہتا ہے، آپ نے جو کرنا ہے آئین کے اندر رہ کر کرنا ہے، آئین سے باہر جاتے ہیں تومشکل ہوتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جو یہ کہتا ہے مجھے کام کرنے نہیں دیا گیا اسے چاہیے کہ استعفی دے اور گھر چلا جائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *