بلوچستان سے اغوا ہونے والے 2 کشمیری شہری 3 ماہ بعد گھر پہنچ گئے


کوئٹہ (قدرت روزنامہ)بلوچستان سے نجی کمپنی کے اغوا ہونے والے 2 کشمیری ملازمین 3 ماہ بعد مظفر آباد پہنچ گئے ہیں۔
کوہالہ کے رہائشی فیاض احمد قریشی اور عبدالرحیم عباسی ‎کے بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کی قید سے رہا ہونے کے بعد واپس گھر پہنچنے پر ان کے اہل خانہ نے خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا۔
فیاض احمد قریشی اپنے کمسن بیٹے کو دیکھ کر شدت جذبات سے رو پڑے جبکہ عبدالرحیم عباسی بھی اپنے خاندان کے افراد کو مل کر آبدیدہ ہوگئے۔ قبل ازیں، پیپلز پارٹی کے چیف آرگنائزر سردار مختار عباسی نے دونوں نوجوانوں کا کوہالہ میں استقبال کیا۔
سردار مختار عباسی تعمیراتی کمپنی پروگریسیو ٹیکنیکل ایسوسی ایٹ کے مالک بھی ہیں۔ فیاض احمد قریشی اور عبدالرحیم عباسی بلوچستان میں اسی کمپنی کے پروجیکٹ میں سائٹ انچارج کے طور پر کام کرتے تھے۔
گزشتہ برس ‏14 اکتوبر کو بلوچستان میں منگچر کے علاقے میں چند مسلح افراد نے کمپنی کے کیمپ پر حملہ کرکے متعدد افراد کو اغوا کرلیا تھا، مغوی افراد میں 3 کشمیری ملازمین بھی شامل تھے، ابتدائی طور پر دیگر مغویوں کو چھوڑ دیا گیا تھا لیکن 3 کشمیری ملازمین کو قید میں رکھا گیا۔
‏‎اغوا کاروں نے مغوی کشمیری ملازمین میں سے ایک، راجہ قیصر کو 30 دسمبر کو قتل کر دیا تھا، مقتول کی 2 جنوری کو اس کے آبائی گاؤں کوہالہ میں تدفین کی گئی تھی۔ ‏‎ابتدائی معلومات کے مطابق، مغویوں کے لواحقین سے تاوان مانگا جارہا تھا جبکہ سوشل میڈیا پر کہا جارہا ہے کہ تاوان لواحقین سے نہیں بلکہ کمپنی سے مانگا جا رہا ہے۔
کمپنی کے مالک مختار احمد عباسی نے کہا کہ اغوا کاروں نے فیاض احمد قریشی اور عبدالرحیم عباسی کو بلوچستان کے دور دراز پہاڑی علاقے میں چھوڑ دیا تھا، جس کے بعد وہ واپس مظفرآباد پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاوان سے متعلق خبریں بے بنیاد ہیں اور اس معاملے میں ان کی ساکھ متاثر کی جارہی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *