بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی سال 2024 کی کارکردگی رپورٹ جاری


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان فوڈ اتھارٹی نے سال 2024 کے دوران ناقص خوراک کے تدارک اور فوڈ سیفٹی کلچر کے فروغ کیلئے کیے گئے اقدامات کی تفصیلی رپورٹ جاری کردی۔رپورٹ میں اتھارٹی حکام کی جانب سے سال بھر کے دوران بلوچستان کے مختلف اضلاع اور شہروں میں کی گئی کارروائیوں اور آگاہی مہمات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ کارکردگی رپورٹ کے مطابق سال 2024 میں بی ایف اے نے مجموعی طور پر 19,436 مراکز کا معائنہ کیا۔ ناقص اور ملاوٹی خوراک کی فراہمی پر سخت کارروائی کرتے ہوئے 54 یونٹس کو سیل کیا گیا، جبکہ 3,033 مراکز پر کل 43.55 ملین روپے کے جرمانے عائد کیے گئے۔دودھ، دہی، اور کوکنگ آئل سمیت دیگر اشیا کے ہزاروں نمونے موقع پر چیک کیے گئے اور 1,459 اشیا کے نمونے لیبارٹری تجزیے کے لیے بھیجے گئے۔ علاوہ ازیں غیر معیاری، ملاوٹ زدہ، ایکسپائرڈ اور ممنوعہ اشیا کی بڑی مقدار کو ضبط کرکے تلف کیا گیا۔ مزید برآں اتھارٹی نے صرف کاروائیوں تک محدود رہنے کے بجائے عوام اور کاروباری حضرات کو فوڈ سیفٹی کی اہمیت سے آگاہ کرنے کیلئے خصوصی مہمات بھی چلائیں جبکہ فوڈ سیفٹی کے فروغ کے لیے بی ایف اے نے مختلف آگاہی سیمینارز اور ورکشاپس کا انعقاد بھی کیا۔ ان پروگرامز میں اشیائے خوردونوش کے کاروبار سے وابستہ افراد اور فوڈ ہینڈلرز کو مدعو کیا گیا، جہاں انہیں فوڈ سیفٹی کے اصولوں اور معیاری خوراک کی فراہمی کی اہمیت سے روشناس کرایا گیا۔ اتھارٹی کے ٹیکنیکل ونگ نے صوبے کے مختلف اسکولوں، کالجز، اور یونیورسٹیوں کا دورہ بھی کیا، جہاں طلبہ اور اساتذہ کو حفظان صحت کے اصولوں اور مناسب خوراک کے انتخاب کی اہمیت سے آگاہ کیا گیا۔ڈائریکٹر جنرل بلوچستان فوڈ اتھارٹی عتیق اللہ خان کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ ہر گزرتے سال کے ساتھ اتھارٹی کے دائرہ کار میں توسیع کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کھیت سے صارف تک خوراک کی تیاری اور ترسیل کے تمام مراحل کی نگرانی کے لیے انسپیکشن ٹیمیں دن رات متحرک ہیں ، محفوظ خوراک کی فراہمی یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ عوام کو فوڈ سیفٹی کی اہمیت اور ناقص اشیا کے نقصانات سے آگاہ کرنا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے ، ادارہ نہ صرف معیاری خوراک کی فراہمی کے لیے سرگرم ہے بلکہ عوامی شعور اجاگر کرنے کے لیے بھی بھرپور اقدامات کر رہا ہے جو صوبے میں خوراک کے معیار کو بہتر بنانے اور صحت مند معاشرے کے قیام کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *