بیرون ملک جانے والے سینکڑوں مسافروں کو روکنے کی اصل وجہ کیا ہے؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)گزشتہ ایک ہفتے سے ملک بھر سے سینکڑوں تعداد میں مسافروں کو بیرون ملک جانے سے روکا جا چکا ہے جس سے نہ صرف مسافروں بلکہ اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز کو بھی مالی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔
اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن کے نائب چیئرمین محمد عدنان پراچہ کا کہنا ہے کہ مختلف پروموٹرز کے ملک بھر سے سینکڑوں تعداد میں مسافروں کو روکا جا چکا ہے جبکہ ان کے پاس پروٹیکٹر کی اسٹیمپ، بائیو میٹرک، ای ویزا، ایگریمنٹ اور انشورنس کے ساتھ تمام مطلوبہ دستاویزات ہوتی ہیں اس کے باوجود دیگر دستاویزات مانگی جارہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب پاسپورٹ اور شناختی کارڈ ہے تو آپ خود آپ ویری فائی کریں، ان کا کہنا ہے کہ اگر سختی کرنی بھی ہے تو وزٹ ویزہ پر جانے والوں پر کریں، جو نوکری پر جا رہا ہے اس پر سختی کرنے کی وجہ سمجھ سے بالا تر ہے۔
محمد عدنان پراچہ کا کہنا ہے کہ ہماری ڈی جی ایف آئی اے، وزرا سمیت تمام متعلقہ حکام سے میٹنگز بھی جاری ہیں اور اس معاملے پر خطوط بھی لکھے جا چکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ رویہ 2025 میں روزگار کی غرض سے ملک سے جانے والوں کے لیے نہ صرف مشکلات کا باعث بنے گا بلکہ بیرون ملک جانے والوں کی تعداد میں کمی بھی آئے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ اس معاملے کا حل نکالا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ہر قسم کے غیر قانونی عمل کے خلاف آواز بلند کرتے ہیں لیکن ایسا بھی نہیں کہ قانون کے مطابق جانے والے لوگوں کو بھی تنگ کرنا شروع کیا جائے۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق یونان کشتی حادثے کے واقعے کے بعد ایف آئی اے کی طرف سے بیرون ملک جانے والوں پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے، ایف آئی اے کے 30 کے قریب اہلکاروں کو بھی معطل کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حادثے کے بعد ملک سے باہر جانے والے افراد کے تمام ڈاکومنٹس کی سختی سے چیکنگ کی جارہی ہے اور بڑی تعداد میں لوگوں کو روکا جارہا ہے۔