بلوچستان: اسپتالوں کی بندش میں ملوث ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو معطل کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد (قدرت روزنامہ) – حکومت بلوچستان نے خلاف قانون ہڑتال اور اسپتالوں کی بندش میں ملوث ڈاکٹروں، پیرا میڈیکس اور فارماسسٹ کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ کا کہنا ہے کہ حکومت نے ہڑتال اور اسپتالوں کی بندش میں شامل ڈاکٹروں، پیرا میڈیکس اور فارماسسٹ کے خلاف محکمانہ کارروائی شروع کر دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 29 ڈاکٹروں اور فارماسسٹ کو شوکاز نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔
صوبائی وزیر نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ میڈیکل افسران ڈاکٹر بہادر شاہ، ڈاکٹر کلیم اللہ، ڈاکٹر صبور کاکڑ، ڈاکٹر یاسر اچکزئی، ڈاکٹر مبارک خان اور ڈاکٹر عبدالمالک کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ فارماسسٹ اعجاز آغا، عابد عبداللہ، اور فرید خان کو بھی نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے بتایا کہ اسپتالوں کی بندش میں ملوث تمام ڈاکٹروں، فارماسسٹ اور پیرا میڈیکس کو ملازمت سے معطل کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اسپتالوں کی زبردستی بندش میں ملوث ڈاکٹروں کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کی تجویز پر غور کیا جا رہا ہے اور اس کے لیے پی ایم ڈی سی کو خط لکھنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ صحت عامہ کی خدمات کی بندش نہ صرف تشویشناک ہے بلکہ یہ قابل مذمت بھی ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل ڈی جی ہیلتھ نے کوئٹہ کے سول اسپتال کا دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے ینگ ڈاکٹرز پر الزام لگایا کہ انہوں نے حملہ کرکے انہیں زخمی کیا۔ اس شکایت پر، گرینڈ ہیلتھ الائنس بلوچستان کے چیئرمین ڈاکٹر بہار شاہ اور ڈاکٹر حفیظ مندوخیل کو گرفتار کیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ، یونین قائدین کی گرفتاریوں کے خلاف ینگ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف نے احتجاج کیا اور او پی ڈی سروسز کا بائیکاٹ بھی کیا ہے۔