انہیں مذاکرات کا خیال تب آیا جب القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ آنے والا تھا، جاوید لطیف
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو مذاکرات کا خیال تب آیا جب القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ آنے والا تھا۔
ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے غلط بیانی کررہے ہیں کہ ہم آئین کی بالادستی کے لیے سزا کاٹ رہے ہیں، دوسری طرف ان ہی سے مذاکرات کررہے ہیں جنہیں غدار کہتے ہیں، انہی سے بھیک مانگ رہے ہیں جن کے بارے میں کہتے ہیں کہ یہ صادق اور امین نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ ان ممالک کو پاکستان میں مخالفت کی دعوت دیں جن کے بارے میں کہتے تھے کہ کیا ہم ان کے غلام ہیں؟
میاں جاوید لطیف نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی دباؤ میں مذاکرات کے لیے تیار ہوئی ہے، جب القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ آنے والا تھا تب ان کو مذاکرات کا خیال آیا۔
انہوں نے کہا کہ میں جوڈیشل کمیشن بنانے کی بات پر تیار ہوں لیکن پھر 2014 سے یہ کمیشن کا آغاز کریں، اس وقت سے کمیشن شروع کریں جہاں سے طاقتور لوگوں نے عدلیہ کو دباؤ میں لا کر سزائیں دلوائیں۔