متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں پاکستانی شہریوں کے لیے ویزا پالیسیوں میں حالیہ تبدیلیاں
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں پاکستانی شہریوں کے لیے ویزا پالیسیوں میں حالیہ تبدیلیاں اور اپ ڈیٹس درج ذیل ہیں:
ویزوں پر پابندی کی تردید: دفتر خارجہ کی ترجمان، ممتاز زہرا بلوچ، نے واضح کیا ہے کہ پاکستانی شہریوں کے لیے متحدہ عرب امارات کے ویزوں پر کسی قسم کی پابندی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی شہری بدستور متحدہ عرب امارات کا سفر کر رہے ہیں، اور کسی فرد کو ویزا جاری یا مسترد کرنا ایک خودمختار ریاست کا حق ہے۔
نئی ویزا فیس کا اعلان: جون 2024 میں، متحدہ عرب امارات نے پاکستانی شہریوں کے لیے ویزا فیس میں تبدیلیاں کیں۔ نئے فیس ڈھانچے کے تحت:
- 30 دن کے سیاحتی ویزا کی فیس 200 درہم (تقریباً 15,000 پاکستانی روپے) مقرر کی گئی ہے۔
- 60 دن کے سیاحتی ویزا کی فیس 300 درہم (تقریباً 22,700 پاکستانی روپے) ہے۔
ان فیسوں کے ساتھ درخواست دہندگان کو 5 فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس (VAT) بھی ادا کرنا ہوگا۔ مزید برآں، جو افراد متحدہ عرب امارات میں موجود ہیں اور نیا ویزا حاصل کرنا چاہتے ہیں یا ویزا میں توسیع کروانا چاہتے ہیں، انہیں اضافی چارجز ادا کرنے ہوں گے، جن میں 20 درہم نالج اینڈ انوویشن فیس اور 500 درہم ‘ان کنٹری پروسیسنگ فیس’ شامل ہیں۔
نئی ویزا پالیسیوں کا نفاذ: اکتوبر 2022 میں، متحدہ عرب امارات نے اپنی ویزا پالیسی میں تبدیلیاں کیں، جن کا اطلاق 3 اکتوبر سے ہوا۔ ان تبدیلیوں کے تحت:
- سیاحتی ویزا کی مدت میں اضافہ کیا گیا، اور اب سیاحتی ویزا پر 60 دن تک قیام کیا جا سکتا ہے۔
- گرین ویزا متعارف کروایا گیا، جو 5 سال کی مدت کے لیے ہوگا اور اس میں توسیع ممکن ہے۔ یہ ویزا ہنرمند افراد، سرمایہ کاروں، فری لانسرز اور اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد کے لیے ہے۔ اس ویزا کے تحت اسپانسر کی ضرورت نہیں ہوگی، اور ویزا ہولڈر اپنے خاندان کے افراد کو بھی ساتھ رکھ سکتے ہیں
تازہ ترین معلومات کے لیے: ویزہ پالیسیوں میں تبدیلیاں وقتاً فوقتاً ہوتی رہتی ہیں۔ اس لیے، سفر سے قبل متعلقہ حکام یا متحدہ عرب امارات کے سرکاری ذرائع سے تازہ ترین معلومات حاصل کرنا ضروری ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ تبدیلی سے آگاہ رہیں۔