کوئٹہ،سرد موسم آتے ہی خشک میوہ جات مزید مہنگے، عوام صرف دیکھ کر جی بہلانے پر مجبور
کوئٹہ(قدرت روزنامہ) بلوچستان اپنے خشک میوہ جات اور انکے ذائقے کی وجہ سے منفرد مقام رکھتا ہے جس کا استعمال یہاں کے سرد موسم میں لوگ کثرت سے کرتے ہیں۔ یہ خشک میوے اپنے اندر لاتعداد خوبیوں کے حامل ہیں تاہم مہنگا ہونے کی وجہ سے عوام صرف دیکھ کر جی بہلانے پر مجبور ہیں۔
پہاڑوں کی سرزمین بلوچستان خشک میوہ جات کی پیداوار کے لیے ملک بھر میں اپنی الگ پہچان رکھتی ہے۔ یہاں پیدا ہونیوالے بادام، انجیر اور چلغوزہ اپنے ذائقے میں منفرد ہیں۔خشک میوہ جات کے فوائد انتہائی زیادہ مگر مہنگا ہونے کی وجہ سے عام آدمی دکانوں میں سجے ڈرائی فروٹ دیکھ کر ہی موسم سرما گزار دیتا ہے۔ ان کی قمیتوں میں فی کلو 500 سے لیکر 1500 روپے تک کااضافہ ہوا ہے جس سے شہری ہی نہیں دکاندار بھی پریشان ہیں۔خشک میوہ جات میں سب سے مہنگا چلغوزہ ہے جو چھ ہزار سے بڑھ کر اٹھ ہزار روپے فی کلو تک فروخت ہو رہا ہے جبکہ کاجو کی قیمت بھی چھ ہزارروپے فی کلو ہو گئی ہے۔