ریکوڈک سے تانبے اور سونے کی پیداوار 2028 تک شرع ہوجائیگی، بیرک گولڈ


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)ریکوڈک سے تانبے اور سونے کی پیداوار 2028 تک شرع ہوجائیگی، بیرک گولڈ ابتدا میں کان سے 2 لاکھ ٹن کاپر کنکریٹ اور ڈھائی لاکھ اونس سونا حاصل ہوگا، مارک برسٹو گاڑیوں کی بیٹریوں، متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار اور طلب میں اضافے کے باعث مستقبل قریب میں تانبے کی عالمی طلب بڑھ جائے گی، تانبے اور سونے کے سب سے بڑے ذخائر ریکوڈک سے 2028 تک پیداوار شروع ہو جائیگی بیرک گولڈ کے صدر اور سی ای او مارک برسٹو کے مطابق عالمی سطح پر ریکوڈک میں تانبا اور سونا کے سب سے بڑے ذخائر موجود ہیں، ریکوڈک سے معدنیات کی کان کنی کیلئے پہلے مرحلے میں 5.5 ارب ڈالر کے ترقیاتی اخراجات کئے جائیں گے اور 2028 تک کان سے 2 لاکھ ٹن کاپر(تانبا)کنکریٹ اور 2 لاکھ 50 ہزار اونس سونے کی سالانہ پیداوار شروع ہوجائے گی مارک برسٹو نے کہا کہ دیگر ممالک کے مقابلے میں ریکوڈک میں تانبا کا تناسب 0.53 فیصد ہے یعنی ایک ٹن پتھر میں 5.30 کلو گرام تانبا موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ کان کنی کے دوسرے توسیعی منصوبے پر 3.5 ارب ڈالر کے اخراجات متوقع ہیں جس سے کاپر کنکریٹ کی پیداوار 4لاکھ ٹن جبکہ سونے کی پیداوار 5لاکھ اونس سالانہ تک بڑھ جائے گی مارک برسٹو کا مزید کہنا ہے کہ ریکوڈک میں کان کنی کے بنیادی ڈھانچے کی تکمیل کے بعد کان سے سالانہ 90ملین ٹن کاپر کنکریٹ کی پیدوار حاصل ہوگی انہوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں الیکٹرک گاڑیوں میں استعمال ہونیوالی بیٹریوں کی طلب میں اضافے اور متبادلہ ذرائع سے بجلی کی پیداوار کے فروغ اور بجلی کی طلب میں بڑھوتری کے باعث مستقبل قریب میں تانبے کی بین الاقوامی طلب میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے اور پاکستان سے تانبے کی پیداوار میں اضافہ سے پاکستان کو بہترین اقتصادی نتائج حاصل ہونگے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *