چیٹ جی پی ٹی نے کس طرح جان لیوا مرض کی نشاندہی کرکے ایک شخص کی جان بچائی؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ایک سوشل میڈیا صارف نے دعویٰ کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت، چیٹ جی پی ٹی نے جان لیوا بیماری کی تشخیص کرکے اس کی جان بچانے میں مدد کی۔ گمنام صارف نے ریڈاٹ پوسٹ میں بتایا کہ اس نے کچھ دن پہلے ہلکی ورزش کی، جس کے بعد اسے پورے جسم میں شدید درد محسوس ہونے لگا، صحت میں اچانک بگاڑ کے بارے میں الجھن پر صارف کو چیٹ جی پی ٹی نے فوری طور پر ڈاکٹر سے مشورہ کرنے کی تجویز دی۔
میں نے چیٹ جی پی ٹی کو اپنی علامات کی وضاحت کی اور اس نے مجھے فوری طور پر اسپتال جانے کی تجویز دی اور بتایا کہ میری بتائی گئی علامات رابڈومائلیسس کے ساتھ منسلک ہیں۔‘
چیٹ جی پی ٹی کی تجویز پر عمل کرتے ہوئے وہ شخص اسپتال گیا، جہاں اس نے ٹیسٹ کروائے جو رابڈومائلیسس کے لیے مثبت آئے۔’جس کے بعد مجھے ایک ہفتہ اسپتال میں رہنا پڑا، میں نے اپنے لیب ٹسٹ کا تجزیہ کرنے کے لیے چیٹ جی پی ٹی کا بھی استعمال کیا، جو کہ میڈیکل ٹیم کے بتائے گئے نتائج جیسے ہی تھے، میں جانتا تھا کہ کیا ہو رہا ہے اس سے پہلے کہ مجھے ڈاکٹر کی طرف سے بتایا جائے کہ چیٹ جی پی ٹی کے ذریعے کیے گئے تجزیہ کی وجہ سے کیا ہو رہا ہے، ایک ہفتہ علاج کے بعد میں بالکل ٹھیک ہوں جو کہ چیٹ جی پی ٹی کے مرہون منت ہوں۔‘
یاد رہے کہ رابڈومائلیسس ایک سنگین طبی حالت ہے ، جس میں مبتلا انسان کے پٹھوں کے ٹشو تیزی سے ٹوٹ جاتے ہیں، جو کئی پیچیدگیوں جیسے گردے کو نقصان، میٹابولک ایسڈوسس اور الیکٹرولائٹ عدم توازن کا باعث بن سکتے ہیں۔ یہاں تک کہ اگر علاج نہ کیا جائے تو یہ موت کا باعث بھی بن سکتا ہے۔