اسٹریس و انگزائٹی پر قابو کیسے پایا جاسکتا ہے؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)آج کے دور میں ’اسٹریس‘ اور ’انگزائٹی‘ کی کیفیات کا بہت تذکرہ ہوتا ہے لیکن اس سے گزرنے والے اکثر افراد بھی غالباً دونوں میں کم ہی فرق کرسکتے ہوں گے۔
وائس آف امریکا کی ایک رپورٹ کے مطابق اسٹریس اور انگزائٹی دونوں ایک دوسرے سے زیادہ مختلف تو نہیں لگتی لیکن بہرحال دونوں کے درمیان فرق ضرور ہے۔
اسٹریس
سٹریس یا ذہنی دباؤ روز مرہ روٹین میں کہیں نہ کہیں ہم میں سے اکثر لوگ محسوس کرتے ہوں گے۔
امریکا کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ (این آئی ایم ایچ) کے مطابق انسان اپنی زندگی میں کہیں نہ کہیں اسٹریس محسوس کرتا ہے۔ مثال کے طور پر کسی کو بہت زیادہ کام کی وجہ سے تناؤ محسوس ہوتا ہے یا زندگی میں کوئی تکلیف دہ صورت حال کا سامنا کرنا پڑے تو اس طرح کی کیفیت اسٹریس کہلاتی ہے۔
اسٹریس اس صورت حال کے گزرنے کے ساتھ ہی ختم ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے آپ تناؤ محسوس کر رہے ہوتے ہیں۔ مثلاً کسی امتحان سے قبل یا جھگڑے کے وقت ہونے والا تناؤ جھگڑا یا امتحان ختم ہونے کے بعد از خود ختم ہو جاتا ہے۔
اس کے علاوہ اسٹریس کی کیفیت کسی کے لیے منفی اور کسی کے لیے مثبت ثابت ہوسکتی ہے۔ مثال کے طور پر اسٹریس کی وجہ سے کوئی شخص وقت پر اپنا کام ختم کرنے کا عزم کر لیتا ہے جب کہ بعض کے لیے یہ نیند اڑا دینے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
انگزائٹی
نگزائٹی یا اضطراب دراصل اسٹریس کا رد عمل ہوتا ہے۔ انگزائٹی عام طور پر خوف یا خوف کا مستقل احساس ہے جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دور نہیں ہوتا۔
انگزائٹی آپ کی روز مرہ روٹین کو متاثر کرسکتی ہے اور اس کے شکار افراد اس وقت بھی خوف کی کیفیت میں رہتے ہیں جب حقیقت میں ان کے لیے کوئی خطرے والی صورت حال نہیں ہوتی۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ کے مطابق اسٹریس اور انگزائٹی دونوں ہی جسمانی اور ذہنی صحت کو متاثر کر سکتے ہیں۔
اسٹریس اور انگزائٹی پر قابو پانے کا طریقہ؟
اسٹریس اور انگزائٹی کی وجہ سے ہر وقت پریشان رہنا، سر یا جسم میں درد، ہائی بلڈ پریشر اور نیند میں کمی کا سامنا ہو سکتا ہے۔
البتہ لائف اسٹائل میں چند تبدیلیاں یا بعض کاموں کو عادت بنا لینے سے دونوں ہی صورت حال پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
اسٹریس اور انگزائٹی کی کیفیت پر قابو پانے کے لیے ایکسرسائز، یوگا، مکمل نیند اور معتدل غذا مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ اپنے خیالات کو لکھنا بھی آپ کو پرسکون کر سکتا ہے۔
یہاں ایک وضاحت ضروری ہے کہ اسٹریس اور انگزائٹی کا شکار کوئی فرد مندرجہ بالا طریقوں پر عمل کرنے کے باوجود مسئلے سے چھٹکارا نہیں پا رہا تو پھر اس کے لیے لازم ہے کہ کسی ماہر نفسیات سے رجوع کرے۔