پاکستان کے خلاف منظم سازشیں ہو رہی ہیں ہمیں چوکنا رہنے کی ضرورت ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی
بات چیت کے لیے تیار ہیں پرتشدد راستہ قابل برداشت نہیں، ریاست کی رٹ ہر حال میں برقرار رکھی جائے گی،اعلیٰ سطحی اجلاس
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بلوچستان کی سیکیورٹی صورتحال اور ترقیاتی معاملات پر اظہار خیال کیا۔ اجلاس میں ملکی سلامتی، بلوچستان میں امن و استحکام، ترقیاتی منصوبوں، اور ریاستی رٹ کے قیام سے متعلق اہم امور زیر بحث آئے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے قلات میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ واقعے میں ملوث عناصر کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا اور انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا بلوچستان میں جاری امن و استحکام کے لیے حکومتی اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ڈائیلاگ کے ذریعے مسائل کا پائیدار حل نکالا جا سکتا ہے، لیکن اگر کوئی بات چیت کے لیے تیار نہیں اور ریاستی قوانین کو چیلنج کر رہا ہے تو کسی بھی صورت تشدد کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ ریاست کی رٹ ہر حال میں برقرار رکھی جائے گی اور کسی کو بھی بدامنی پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی بار میرٹ پر اساتذہ اور طبی عملے کی بھرتیاں کی گئی ہیں، اور یہ پہلی بار ہوا ہے کہ کسی بھی ٹیچنگ کی نوکری فروخت نہیں ہوئی۔ عام آدمی نے حکومت کے اس اقدام کو سراہا اور میرٹ پر ہونے والی بھرتیوں پر اطمینان کا اظہار کیا ہے علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ پاکستان کے خلاف منظم سازشیں ہو رہی ہیں، اور ہمیں چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ دشمن تین مختلف محاذوں پر جنگ لڑ رہا ہے، اور اس کا ہر صورت مقابلہ کرنا ہوگا۔ بعض عناصر بندوق کے ذریعے تشدد کا راستہ اختیار کر رہے ہیں جبکہ ریاست کے خلاف نفرتیں پھیلانے کی سازشیں جاری ہیں وزیر اعلیٰ نے سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کی منفی ذہن سازی کے مسئلے کو بھی اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ دشمن قوتیں جدید ذرائع ابلاغ کا استعمال کرتے ہوئے بلوچستان کے نوجوانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، لیکن حکومت اور ریاستی ادارے ان چیلنجز سے بخوبی آگاہ ہیں اور ان کا بھرپور مقابلہ کریں گے ۔
بلوچستان میں جاری بحالیٔ امن کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت سنجیدگی سے اقدامات کر رہی ہے اور امن و استحکام کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم کی جانب سے بلوچستان کے ساتھ مکمل یکجہتی اور تعاون کی یقین دہانی پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وفاق اور صوبے کے درمیان ہم آہنگی سے ترقی اور استحکام کے اہداف حاصل کیے جائیں گے۔ وزیر اعظم کی زیر صدارت اس اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال، حکومتی اقدامات اور درویش مسائل و چیلنجز پر تفصیلی بریفنگ دی ۔
اجلاس میں ڈپٹی وزیر اعظم محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڈ ، سینٹر آغا شاہ زیب درانی ، رکن قومی اسمبلی جمال شاہ کاکڑ ، گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل، صوبائی وزراء میر ظہور احمد بلیدی، میر سلیم خان کھوسہ، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ شہاب الدین، پرنسیپل سیکرٹری ٹو چیف منسٹر بابر خان، آئی جی پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری و دیگر حکام نے شرکت کی