سٹار لنک کی سروسز پاکستان میں کب تک دستیاب ہوں گی؟ خوشخبری آگئی

اسلام آباد (قدرت روزنامہ )پاکستان میں رواں سال جون تک سٹار لنک کی انٹرنیٹ سروسز دستیاب ہوں گی۔
سوشل میڈیا ویب سائٹ وی نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کے اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری نے بتایا کہ ایلون مسک کی کمپنی سٹار لنک کے ساتھ معاملات تقریباً حتمی مرحلے پر پہنچ چکے ہیں، رواں سال جون تک سٹار لنک کی سروسز پاکستان میں دستیاب ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ سٹارلنک نے 2022 میں لائسنس کے لئے اپلائی کیا تھا تاہم فریم ورک کی تکمیل میں وقت لگا۔
اجلاس میں قائمہ کمیٹی کے اراکین نے ملک میں انٹرنیٹ مسائل پر برہمی کا اظہار کیا، رکن احمد عتیق نے کہا کہ لاہور سے 40 کلومیٹر کے فاصلے پر بھی انٹرنیٹ نہیں آرہا، ملک کے دیگر حصوں میں بھی اکثر جگہوں پر انٹرنیٹ نہیں، ہمارے بچے مجبور ہیں کہ ان علاقوں میں سے نکل کر شہروں کے اندر آئیں۔
چیئرمین پی ٹی اے نے جواب میں کہا کہ جہاں بزنس نہیں ہوتا وہاں کمپنیاں جانے سے گریزاں ہیں، ہم کمپنیوں کو کچھ جگہوں پر پابند کرتے ہیں کہ ٹاور لگائیں، چیئرمین صاحب، آپ معاملے کو ذاتی نہ لیں، آپ ریگولیٹر ہیں، آپ کی ذمہ داری ہے ان کو ریگولیٹ کرنا۔
شیر علی ارباب نے کہا کہ فائیو جی چلنا تو محال میرا فون 2 دن سے صرف ’ای‘ پر چل رہا ہے، چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ 6 سال میں پی ٹی اے نے حکومت کو 1700 ارب کا ریونیو دیا لیکن ٹیلی کام سیکٹر میں ایک پیسہ بھی نہیں لگایا گیا، مجھے بتائیں حکومت نے ٹیلی کام سیکٹر میں کتنا پیسہ لگایا؟
چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ بھارت میں مودی حکومت نے 35 لاکھ کلومیٹر فائبر بچھائے، انڈیا نے ٹیلی کام سیکٹر میں 13 ارب ڈالر خرچ کئے۔‘ اس پر شیر علی ارباب نے کہا کہ لہجہ ایسا نہیں رکھنا چاہئے، یہ قائمہ کمیٹی کی میٹنگ ہے، ان کیمرہ میٹنگ بلائیں، پھر کوئی ایسی ٹون رکھے گا تو ہمیں بھی ہینڈل کرنا آتا ہے۔‘
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آبادی 25 کروڑ تک پہنچ چکی ہے اور ٹیلی کام انفراسٹرکچر وہیں پر ہے، پی ٹی اے کمپنیوں کو ہدایت کرے کہ انفراسٹرکچر بہتر کرے، ٹیلی کام کمپنیوں کو کہیں انٹرنیٹ نہ ہونے سے طلبہ کا حرج ہو رہا ہے، سٹار لنک والا معاملہ ہو جائے تو بہت بہتر ہے۔
چیئرمین پی ٹی اے نے کہاکہ 2024 میں 2 ہزار ٹیلی کام ٹاورز لگائے گئے، بونیر اور اس کے مضافات میں ٹاور تنصیب کے احکامات جاری کئے ہیں، سٹار لنک، سپیس ریگولیٹری باڈی کے درمیان 90 فی صد بات ہو گئی، 90 فی صد تک بات چیت مکمل ہونے کے بعد لائسنس کے اجرا میں زیادہ وقت نہیں لگتا۔
قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی نے سفارش کی کہ سٹار لنک کے ساتھ معاملات کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *