امریکی وفاقی ملازمین کو دی گئی ڈیڈلائن ختم، اب کیا ہوگا؟
![](https://dailyqudrat.pk/wp-content/uploads/2025/02/00-131.jpg)
واشنگٹن(قدرت روزنامہ)امریکی حکومت کی جانب سے وفاقی ملازمین کو ’گولڈن ہینڈ شیک‘ کی پیشکش قبول کرنے کی میعاد 6 فروری کو رات 12 بجے ختم ہ گئی۔
یاد رہے کہ پچھلے ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 لاکھ سویلین وفاقی ملازمین کو مستعفی ہونے کی پیشکش کی تھی جس کے بدلے میں انہیں 8 ماہ کی تنخواہ و ر دیگر مراعات دی جائیں گی۔
وفاقی سرکاری ملازمین کو موصول ہونے والے والی ای میل میں انہیں نوکری چھوڑے کے بدلے گھر بیٹھے 8 ماہ کی تنخواہ دینے کی آفر کی گئی اور اس حوالے سے فیصلہ کرنے کی آخری تاریخ 6 فروری طے کی گئی تھی۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کا اندازہ ہے کہ 10 فیصد وفاقی ملازمین حکومت کی آفر کو قبول کرسکتے ہیں جو تقریبا 2 لاکھ ملازمین بنتے ہیں جس سے حکومت کو تقریبا 100 ارب ڈالر کی بچت ہوگی۔
انتظامیہ کے ایک اہلکار نے بدھ کو میڈیا کو بتایا کہ کم از کم 40 ہزار ملازمین پہلے ہی پیکیج کو قبول کر چکے ہیں۔
آفس آف پرسنل مینجمنٹ کے ترجمان نے اس پیشکش کو ایک نادر موقع قرار دیتے ہوئے متنبہ کیا کہ جو لوگ اسے قبول نہیں کریں گے ان کے لیے بہرحال ملازمتیں کھونے کا خطرہ برقرار رہے گا کیوں کہ انتظامیہ جلد ہی بڑے پیمانے پر چھانٹیوں کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
فیڈرل یونینز نے اس آفر کی قانونی حیثیت اور ٹرمپ انتظامیہ کی اپنے وعدوں پر عمل کرنے کی اہلیت پر تشکیک کا اظہار کرتے ہوئے ملازمین پر زور دیا ہے کہ وہ پیکیج کو قبول نہ کریں۔
سی آئی اے کی پوری ورک فورس بھی نشانے پر
امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے اپنی پوری ورک فورس کو گولڈن ہینڈ شیک کی پیشکش کر دی ہے تاکہ ایجنسی کو ٹرمپ کی ترجیحات کے مطابق ڈھالا جا سکے۔
امریکی میڈیا سی آئی اے کے ترجمان کے مطابق رضاکارانہ علیحدگی پیکیج کی پیشکش ٹرمپ انتظامیہ کی نئی پالیسیوں کے مطابق ہے جس کے تحت پہلے ہی سیکڑوں سرکاری ملازمین کو برطرف یا سائیڈ لائن کر دیا گیا ہے۔
اس کا مقصد بیوروکریسی کے حجم کو کم کرکے وہاں ٹرمپ کے وفاداروں کو تعینات کرنا ہے۔