سائنسدانوں نے انڈے ابالنے کا مثالی طریقہ دریافت کرلیا
میلان (قدرت روزنامہ )انڈے پروٹین کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں جبکہ ان میں کیلشیئم کی مقدار بھی کافی زیادہ ہوتی ہے اور وٹامن ڈی سمیت متعدد غذائی اجزا بھی جسم کو ملتے ہیں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق انڈوں کو پکانا بھی بہت آسان ہوتا ہے اور مختلف طریقوں سے انہیں پکا کر کھایا جاتا ہے۔بیشتر افراد ابلے ہوئے انڈے کھانا پسند کرتے ہیں مگر اب سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ آپ جو طریقہ انڈے ابال کر کھانے کے لئے استعمال کرتے ہیں وہ زیادہ بہترین نہیں۔
جی ہاں واقعی سائنسدانوں نے انڈے ابالنے کا بہترین یا مثالی طریقہ دریافت کیا ہے۔ان کا دعویٰ ہے کہ یہ طریقہ انڈوں کو بہت زیادہ لذیذ بنا دیتا ہے۔اٹلی کی Naples Federico II کے سائنسدانوں نے اس نئے طریقہ کار کو periodic cooking کا نام دیا ہے۔یہ بنیادی طور پر پلاسٹک کی اشیا کے اندر لیئرز کو تیار کرنے کی تکنیک ہے جسے انڈوں پر آزمایا گیا۔
اس تکنیک میں انڈے کو پہلے 100 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت میں ابلتے پانی سے بھرے برتن میں رکھا جاتا اور پھر 2 منٹ بعد 30 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت پر ابلتے برتن میں منتقل کر دیا جاتا۔اس طریقہ کار کے تحت 32 منٹ تک یا یوں کہہ لیں کہ 8 بار انڈے کو ایک سے دوسرے برتن میں منتقل کیا جاتا ہے۔
ایسا کرنے سے زردی تک پہنچنے والا درجہ حرارت کبھی بھی 65 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ نہیں ہوتا اور وہ بہترین انداز میں پک جاتی ہے۔سائنسدانوں کی جانب سے اس تجربے کو اپنے دوستوں اور گھر والوں کے ساتھ بھی شیئر کیا گیا اور انہوں نے اسے آزمایا اور اب اسے مستقل طور پر اپنا لیا ہے۔
محققین کے مطابق یقیناً اس طریقہ کار میں وقت لگتا ہے مگر بہترین ذائقے کے لئے یہ کچھ بھی نہیں۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل Communications Engineering میں شائع ہوئے۔