سیم آلٹ مین نے اوپن اے آئی خریدنے کی ایلون مسک کی پیشکش ٹھکرادی
![](https://dailyqudrat.pk/wp-content/uploads/2025/02/00-272.jpg)
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)مائیکروسافٹ کی حمایت یافتہ مصنوعی ذہانت کی کمپنی اوپن اے آئی کے سربراہ سیم آلٹ مین نے ملازمین کو مطلع کیا ہے کہ کمپنی کے بورڈ کا مصنوعی ذہانت کی فرم کو کنٹرول کرنے والی غیر منافع بخش کمپنی کے حصول کے لیے ایلون مسک کی مفروضہ بولی پر کان دھرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹیک بلینائر ایلون مسک کی قیادت میں ایک کنسورشیم، بشمول اس کے اے آئیا سٹارٹ اپ ایکس اے آئی اور سرمایہ کاری کمپنیوں نے اوپن اے آئی کو کنٹرول کرنے کے لیے97.4 ارب ڈالر کی پیشکش کی تھی۔
مائیکروسافٹ کی حمایت یافتہ مصنوعی ذہانت کی کمپنی اوپن اے آئی کے سربراہ سیم آلٹ مین نے ملازمین کو مطلع کیا ہے کہ کمپنی کے بورڈ کا مصنوعی ذہانت کی فرم کو کنٹرول کرنے والی غیر منافع بخش کمپنی کے حصول کے لیے ایلون مسک کی مفروضہ بولی پر کان دھرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹیک بلینائر ایلون مسک کی قیادت میں ایک کنسورشیم، بشمول اس کے اے آئیا سٹارٹ اپ ایکس اے آئی اور سرمایہ کاری کمپنیوں نے اوپن اے آئی کو کنٹرول کرنے کے لیے97.4 ارب ڈالر کی پیشکش کی تھی۔
آلٹ مین نے ایلون مسک کے پلیٹ فارم ایکس پر ہی ان کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے لکھا کہ نہیں شکریہ، لیکن اگر آپ چاہیں تو ہم 9.74 ارب ڈالر میں ٹوئٹر خرید لیں گے، جس کے جواب میں مسک نے انہیں کو ’اسکیم آلٹ مین‘ لکھا۔
ایلون مسک نے طویل عرصے سے اوپن اے آئی پر یہ دلیل دیتے ہوئے تنقید کی ہےکہ یہ ایک اوپن سورس، غیر منافع بخش اے آئی تحقیقی ادارے کے طور پر اپنے اصل مشن سے منحرف ہوچکا ہے، انہوں نے 2018 میں اوپن اے آئی کے بورڈ سے استعفیٰ دینے کے بعد کمپنی کے خلاف مقدمہ بھی دائر کیا تھا۔
ایلون مسک کے قانونی دعویٰ کی بنیاد تھی کہ اوپن اے آئی عوامی مفاد پر منافع کو ترجیح دیتی ہے، ایلون مسک کے وکیل الیکس ٹوبروف کے مطابق ایلون مسک نے اوپن اے آئی چھوڑنے سے قبل اسے تقریباً 45 ملین ڈالر کا مالی تعاون فراہم کیاتھا۔
2022 میں چیٹ جی پی ٹی کی کامیابی نے اوپن اے آئی کی عالمی اہمیت میں اضافہ کیا تھا، جس سے اندرونی تنازعات میں شدت آئی، کمپنی کے بورڈ نے 2023 کے اواخر میں سیم آلٹ مین کو برطرف کر دیا، تا کہ وہ ایک تنظیم نو کی قیادت کی ٹیم کے ساتھ واپس آئیں۔
جنوری میں عہدہ سنبھالنے کے بعد، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مصنوعی ذہانت کی ترقی کو تقویت دینے کے لیے 500 ارب ڈالرانفرا اسٹرکچر سرمایہ کاری کا اعلان کیا، جس کی حمایت جاپانی کمپنی سوفٹ بینک، کلاؤڈ میجر اوریکل اور اوپن اے آئی نے کی تھی۔