سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی آئی ایم ایف وفد سے ملاقات، کیا باتیں ہوئیں؟

ملاقات میں کرپشن کے خاتمے، بیرونی سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول پر تبادلہ خیال کیا گیا، اعلامیہ


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ ملاقات میں کرپشن کے خاتمے اور بیرونی سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
جمعے کے روز سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر میاں رؤف اور حسن پاشا سے آئی ایم ایف وفد نے ملاقات کی، اسلام آباد کے نجی ہوٹل میں ہونے والی ملاقات تقریبا 40 منٹ تک جاری رہی، جس میں پاکستان کے عدالتی نظام اور آئین کے بارے میں گفتگو ہوئی۔
ملاقات کا اعلامیہ
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی آئی ایم ایف وفد کے ساتھ ملاقات کے جاری اعلامیہ کے مطابق وفد سے کرپشن کے خاتمے اور بیرونی سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول پر بات ہوئی۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ صدر سپریم کورٹ بار نے ماتحت عدلیہ میں زیر التوا مقدمات کی نشاندہی کی، آئی ایم ایف وفد کو ججز کی کم تعداد، ثالثی نظام کی اہمیت سے بھی آگاہ کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق آئی ایم ایف وفد کے ساتھ قانونی اصلاحات اور گڈگورننس پر بھی تبادلہ خیال ہوا، صدر سپریم کورٹ بار نے عدلیہ میں احتساب کے نظام کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
مزید کہا گیا ہے کہ صدر سپریم کورٹ بار نے اس بات کی نشاندہی کی کہ عدالتی نظام میں سزا اور جزا کا ایک نظام پہلے سے موجود ہے، صدر بار نے کہا سپریم جوڈیشل کونسل اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کے خلاف شکایات کا ازالہ کرتی ہے۔
صدر سپریم کورٹ بار نے وفد کو بتایا کہ متعلقہ ہائی کورٹس ضلعی ججوں سے متعلق معاملات دیکھتی ہیں، صدر سپریم کورٹ بار نے سپریم کورٹ کے جج کو سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر شکایت کے نتیجے میں حال ہی میں عہدے سے ہٹانے آگاہ کیا۔
اعلامیے کے مطابق صدر سپریم کورٹ بار نے قانون کی حکمرانی کو ایک جمہوری معاشرے کی بنیاد قرار دیا، صدر سپریم کورٹ بار نے آئین، اداروں کی بالادستی اور عدلیہ کی آزادی کے لیے غیر متزلزل وابستگی پر زور دیا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ملاقات کے اختتام پر دونوں جانب سے اظہارِ تشکر کیا گیا اور مستقبل میں مزید ملاقاتوں کی خواہش کا اظہار کیا گیا۔
اس سے قبل 11 فروری کو چیف جسٹس یحییٰ آفریدی آئی ایم ایف وفد کی ملاقات ہوئی تھی، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا تھا کہ عالمی مالیاتی ادارے کے وفد کو بتا دیا کہ عدلیہ کی آزادی کا حلف اٹھا رکھا ہے اور یہ ہمارا کام نہیں ہے کہ آپ کو ساری تفصیلات بتائیں۔
آئی ایم ایف کی تکنیکی ٹیم 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ معاہدے کے لیے عدالتی اور ریگولیٹری نظام کی جانچ پڑتال کے لیے پاکستان میں ہے، جس نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملاقات میں پروگرام کے نفاذ اور جائیداد کے حقوق سے متعلق تفصیلات طلب کی تھیں۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے آئی ایف سی کے ایم ڈی کی ملاقات
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے آئی ایف سی کے منیجنگ ڈائریکٹر مکھتر دیوپ کی ملاقات ہوئی، آئی ایف سی وفد میں علاقائی نائب صدر، کنٹری ڈائریکٹر اور اعلیٰ عہدیداران شامل تھے، وفاقی وزیر خزانہ نے پاکستان کی معاشی استحکام اور حالیہ اصلاحات سے آگاہ کیا۔
پاکستان میں نجی شعبے کے فعال کردار پروزیر خزانہ کا آئی ایف سی وفد کو خراج تحسین پیش کیا، آئی ایم ایف کی سربراہ نے پاکستان کی معاشی پیش رفت کو سراہا۔
وزیر خزانہ نے زرعی انکم ٹیکس، پنشن اصلاحات اور حکومتی اداروں کی تشکیل نو پر بریفنگ دی، آئی ایف سی کا گرین انرجی، ڈیٹا سینٹرز، زراعت، ٹیلی کام اور ڈیجیٹلائزیشن میں تعاون جاری رکھنے کا عزم کا اعادہ کیا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت نے گوداموں کو صنعت کا درجہ دے دیا، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو فروغ دیاجائے گا، نجی شعبہ سرمایہ کاری اور برآمدات میں کلیدی کردار ادا کرے گا ، ملاقات میں پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے مسلسل تعاون پر اتفاق کیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *