ایپل اور گوگل نے ٹک ٹاک کو دوبارہ امریکی ایپ سٹورز پر بحال کر دیا

واشنگٹن (قدرت روزنامہ) گوگل پلے نے ٹک ٹاک کو امریکی ایپ سٹور میں دوبارہ شامل کر دیا جس کے بعد ایپل نے بھی اپنے ایپ سٹور پر ٹک ٹاک کو بحال کر دیا۔ یہ بحالی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایپ کو بچانے کے وعدے اور ایک انتظامی حکم کے بعد عمل میں آئی۔ اس حکم نے ٹک ٹاک پر عائد پابندی کے نفاذ میں تاخیر کر دی۔
ٹک ٹاک کا مستقبل گزشتہ سال اپریل میں صدر جو بائیڈن کے دستخط کردہ قانون کی وجہ سے غیر یقینی صورتحال کا شکار تھا، جس میں چین کی کمپنی بائٹ ڈانس کو 270 دن دیے گئے تھے کہ وہ ٹک ٹاک کو کسی امریکی یا اس کے اتحادی ملک کے خریدار کو فروخت کرے ورنہ امریکہ میں پابندی کا سامنا کرے۔ اس پابندی کی بنیادی وجہ قومی سلامتی کے خدشات بتائی گئی تھی۔
ٹک ٹاک جنوری میں تقریباً 14 گھنٹوں کے لیے بند ہو گئی تھی ۔ اس وقت کے دوران ٹک ٹاک، لیمن 8 اور کیپ کٹ جیسی ایپس کو ایپل اور گوگل پلے سٹورز سے ہٹا دیا گیا کیونکہ یہ تمام ایپس چین کی کمپنی بائٹ ڈانس کی ملکیت ہیں۔
قانون کے مطابق ایپل، گوگل اور اوریکل کو ٹک ٹاک کی سپورٹ بند کرنا لازمی تھا، ورنہ انہیں ہر صارف کے بدلے پانچ ہزار ڈالر تک کا جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا تھا۔ تاہم ٹرمپ نے 20 جنوری کو صدارت سنبھالنے کے بعد فوراً ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے، جس کے تحت ٹک ٹاک کو نیا خریدار تلاش کرنے کے لیے مزید 75 دن مل گئے۔ ٹرمپ نے بعد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنا مؤقف اس لیے بدلا کیونکہ انہیں خود ٹک ٹاک استعمال کرنے کا موقع ملا۔