کیا آپ کو بھی کھانا کھانے کے بعد سینے میں جلن ہوتی ہے؟ جانیں اس تکلیف سے بچنے کے چند آسان طریقے

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)کیا آپ بھی کھانا کھانے کے بعد سینے میں جلن کا شکار ہو جاتے ہیں؟ بظاہر یہ ایک معمولی سی شکایت لگتی ہے، مگر اس کی شدت اکثر بے سکونی کی حد تک بڑھ سکتی ہے۔ یہ تکلیف صرف جسمانی نہیں، بلکہ ذہنی دباؤ کا بھی باعث بن سکتی ہے۔
سینے کی جلن کیوں ہوتی ہے؟
سینے کی جلن اس وقت محسوس ہوتی ہے جب معدے میں بننے والی تیزابیت غذا کی نالی میں چلی جاتی ہے۔ اس کا اثر سینے سے لے کر گردن تک ہوتا ہے، اور آپ کو ایک جلن کا سامنا ہوتا ہے جو اکثر بہت تکلیف دہ ہوتا ہے۔
وجوہات
غذائی انتخاب میں بے احتیاطی، جیسے کہ کافی، ٹماٹر، چاکلیٹ، مصالحہ دار کھانے یا الکوحل کا استعمال، اس جلن کو بڑھا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، موٹاپا، سگریٹ نوشی، ذہنی دباؤ، اور کچھ ادویات کا استعمال بھی اس کیفیت کو جنم دے سکتا ہے۔
حل کیا ہے؟
اگرچہ سینے کی جلن کو دور کرنے کے لئے ادویات بھی دستیاب ہیں، مگر چند گھریلو تدابیر اور طرزِ زندگی میں معمولی تبدیلیوں سے بھی آپ اس پریشانی سے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں۔
احتیاطی تدابیر
کھانے کے بعد فوراً لیٹنے سے گریز کریں، کم از کم 3 گھنٹے تک۔
تمباکو نوشی کو مکمل طور پر ترک کر دیں۔
تنگ کپڑے پہننے سے بچیں تاکہ پیٹ پر دباؤ نہ پڑے۔
ایسی غذاؤں سے پرہیز کریں جو سینے کی جلن کا باعث بن سکتی ہیں۔
اگر جلن بڑھ جائے؟
اگر آپ کو ہفتے میں دو بار یا اس سے زیادہ سینے کی جلن محسوس ہو، اور خوراک یا معمولات میں تبدیلیاں آپ کی حالت میں بہتری نہ لا سکیں، تو فوراً ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ سینے میں جلن، الٹی یا ابکائی جیسے مسائل صحت کے سنگین خطرات کی علامت بن سکتے ہیں۔
بازار میں تیزابیت کے علاج کے لیے اینٹی ایسڈ ادویات دستیاب ہیں، لیکن ان کے مضر اثرات سے بچنا ضروری ہے۔ ان پر مکمل انحصار کرنا نقصان دہ ہو سکتا ہے، اس لیے قدرتی طریقوں اور طرزِ زندگی کی تبدیلیوں کو ترجیح دیں۔
اگر آپ اپنی روزمرہ کی خوراک میں تھوڑی سی تبدیلی کر لیں، جیسے کم تیزابیت والی غذائیں کھانا اور متوازن خوراک لینا، تو سینے کی جلن کی شکایت سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔