سعودی عرب میں لیبر قوانین میں ترمیم، ملازمین کی موجیں

ریاض (قدرت روزنامہ) سعودی عرب کی وزارت انسانی وسائل و سماجی ترقی نے لیبر قوانین میں نئی ترامیم متعارف کرائی ہیں جن کے تحت زچگی کی چھٹیوں کا دورانیہ بڑھادیا گیا ہے۔ نئی ترامیم جمعرات سے نافذ العمل ہو گئی ہیں، جن کے تحت خواتین ملازمین کو 12 ہفتے (3 ماہ) کی زچگی کی چھٹی ملے گی۔ وزارت کے مطابق ان میں سے چھ ہفتے بچے کی پیدائش کے بعد لینا لازمی ہوں گے جبکہ باقی چھ ہفتے خاتون ملازمہ کی صوابدید پر ہوں گے۔ زچگی کی چھٹی کا آغاز متوقع ڈیلیوری سے چار ہفتے قبل کیا جا سکتا ہے۔

تاریخی مقامات کی3 فیز میں بحالی,شاندار پنجاب میگا ٹورسٹ منصوبے کا آغاز،پوری دنیا کو پنجاب کا مہمان بنائیں گے: وزیراعلیٰ مریم نواز
العربیہ کے مطابق نئے قوانین کے تحت ملازمین کو اپنے بھائی یا بہن کے انتقال پر تین دن کی رخصت دی جائے گی۔ اس کے علاوہ اب آجر اوور ٹائم کے بدلے ملازمین کو اضافی چھٹیاں دینے کا اختیار رکھتے ہیں تاہم یہ ملازم کی مرضی سے ہوگا۔ غیر معینہ مدت کے معاہدوں کے لیے برطرفی کے نوٹس پیریڈ میں بھی ترمیم کی گئی ہے۔ نئے قانون کے مطابق ملازمین کو استعفیٰ دینے سے کم از کم 30 دن پہلے اطلاع دینی ہوگی، جبکہ آجر کو برطرفی کا نوٹس 60 دن پہلے دینا ہوگا۔ آزمائشی مدت (probation period) کو بھی 180 دنوں (6 ماہ) تک محدود کر دیا گیا ہے اور اس دوران کسی بھی فریق کو معاہدہ ختم کرنے کا اختیار ہوگا۔

نئے قوانین کے مطابق آجر پر لازم ہوگا کہ وہ اپنے ملازمین کو رہائش اور ٹرانسپورٹ فراہم کریں یا اس کے بدلے نقد الاؤنس دیں۔ تمام ملازمت کے معاہدوں کو ان نئے ضوابط کے مطابق اپڈیٹ کیا جائے گا تاکہ بھرتی کے عمل میں شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔

وزارت کے مطابق یہ ترامیم کارکنوں کے حقوق کے تحفظ، آجر اور ملازم کے تعلقات کو بہتر بنانے، سعودی لیبر مارکیٹ کو مزید پرکشش بنانے اور ملازمت میں اطمینان اور پیداواریت بڑھانے کے لیے کی گئی ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *