سگریٹ نوشی کے بغیر پھیلنے والے پھیپھڑوں کے کینسر میں اضافہ، نئی تحقیق میں حیران کن وجہ سامنے آ گئی

واشنگٹن(قدرت روزنامہ)سگریٹ نوشی پھیپھڑوں کے کینسر کا سب سے بڑا سبب ہے لیکن حالیہ تحقیق کے مطابق اس بیماری کی سب سے عام قسم ان افراد میں زیادہ پائی جا رہی ہے جو کبھی تمباکو نوشی نہیں کرتے۔
انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر (آئی اے آر سی) کے محققین نے پھیپھڑوں کے کینسر کی چار بڑی اقسام کا عالمی سطح پر تجزیہ کیا، جن میں ایڈینو کارسینوما، سکوا موس سیل کارسینوما، سمال سیل کارسینوما اور لارج سیل کارسینوما شامل ہیں۔تحقیق کے مطابق ایڈینو کارسینوما حالیہ برسوں میں سب سے عام قسم کے طور پر سامنے آیا ہے، خاص طور پر نوجوان خواتین میں اس کا خطرہ زیادہ پایا گیا۔
فوکس نیوز کے مطابق یہ تحقیق رواں ماہ دی لانسیٹ ریسپائیریٹری میڈیسن میں شائع ہوئی۔ ایڈینو کارسینوما وہ قسم ہے جو پھیپھڑوں کے ایئر سیکس (ہوا کی تھیلیوں) کے خول میں موجود خلیوں سے شروع ہوتی ہے۔ یہ خاص طور پر ان افراد میں عام ہے جو کبھی سگریٹ نوشی نہیں کرتے۔ امریکی سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن (سی ڈی سی) کے مطابق ایڈینو کارسینوما تمباکو نوشی نہ کرنے والے افراد میں پھیپھڑوں کے کینسر کے 50 فیصد کیسز کا سبب بنتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ فضائی آلودگی اس بیماری کے پھیلاؤ کا ایک اہم عنصر ہے اور مشرقی ایشیا، خاص طور پر چین میں اس کے سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے۔ دنیا بھر میں مردوں میں 45 فیصد اور خواتین میں تقریباً 60 فیصد پھیپھڑوں کے کینسر کے کیسز ایڈینو کارسینوما پر مشتمل ہیں۔
تحقیق کے مرکزی مصنف ڈاکٹر فریڈی بری جو کہ آئی اے آر سی کے کینسر سرویلنس برانچ کے سربراہ ہیں۔ ان کا کہنا ہے “یہ تحقیق اس بات کو بہتر سمجھنے کی کوشش ہے کہ وقت اور جغرافیائی عوامل کس طرح پھیپھڑوں کے کینسر کے خطرے کو متاثر کرتے ہیں۔ ہم یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ فضائی آلودگی، خاص طور پر پارٹیکیولیٹ میٹر (پی ایم) کس حد تک اس بیماری کے خطرے میں اضافہ کر سکتا ہے۔”
نیویارک یونیورسٹی لینگون ہیلتھ کے کلینیکل پروفیسر اور فوکس نیوز کے سینیئر میڈیکل اینالسٹ ڈاکٹر مارک سیگل نے اس تحقیق پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ تمباکو نوشی نہ کرنے والے افراد میں پھیپھڑوں کے کینسر کی شرح میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ فضائی آلودگی ہے۔ ایڈینو کارسینوما اب تقریباً 50 فیصد پھیپھڑوں کے کینسر کے کیسز کا سبب بن رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ای سگریٹ (ویپنگ) کے بڑھتے ہوئے رجحان کو بھی پھیپھڑوں کے کینسر کی بڑھتی ہوئی شرح سے جوڑا جا رہا ہے۔اگرچہ سگریٹ نوشی کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے لیکن سیکنڈ ہینڈ سموکنگ اب بھی ایک خطرہ بنا ہوا ہے۔ ڈاکٹر سیگل کے مطابق، وراثتی عوامل بھی کینسر کے خطرے میں کردار ادا کر سکتے ہیں اور ان پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔