چھوٹے میاں اوربی بی کے میاں دونوں بے اختیار ،یہ کٹھ پتلی حکمران ہیں ،غفور حیدری


جیکب آباد(قدرت روزنامہ)جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکریٹری جنرل و رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ چھوٹے میاں اوربی بی کے میاں دونوں بے اختیار ہیں یہ کٹھ پتلی حکمران ہیں ان کی ڈوریں کسی اور کے ہاتھ میں ہیں، ڈالر بند کرنے کے امریکی فیصلہ کا خیرمقدم کرتے ہیں ڈالر بند ہونے سے پاکستان میں امن و امان قائم ہوگا ٹرمپ کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، بلوچستان کے حالات 1971ء کے بنگلادیش جیسے ہیں، 26 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے اپوزیشن کی چیف جسٹس سے ملاقات درست نہیں قانون سازی کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے چیف جسٹس ایسی ملاقاتیں کرکے خود کو متنازعہ نہ بنائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جے یو آئی سعودی عرب کے رہنما مولانا غلام رسول مینگل، حاجی نظیر احمد مینگل کے بھتیجے اور حاجی بشیر احمد مینگل کے بیٹے کے دعوت ولیمہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جے یو آئی سندھ کے ترجمان ڈاکٹر اے جی انصاری، حافظ میر محمد بنگلانی، حافظ ربنواز چاچڑ، سراج احمد ڈول، مولانا نصر اللہ گھنیو اور دیگر موجود تھے۔ مولانا حیدری نے کہا کہ موجودہ حکمران فارم 47 کی پیداور ہیں، پاکستان میں آج تک صاف شفاف انتخابات نہیں ہوئے ہر الیکشن بدترین دھاندلی کا شکار ہوئے، خصوصاً 2013، 2018 اور 2024 کے انتخابات میں بدترین دھاندلی کی گئی اور ہم ایسے انتخابات کے نتائج کوقبول نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کو ملی بھگت کرکے لایا گیا یہ حکمران شو پیس ہیں ان کے پاس اقتدار تو ہے لیکن اختیارات نہیں یہ کوئی پالیسی بھی واضح نہیں کرسکتے کٹھ پتلی حکمرانوں کی ڈوریں کسی اور کے ہاتھوں میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک اربوں ڈالر کا بڑا منصوبہ ہے اب تک اس کو مکمل ہوجانا چاہئے تھا لیکن اب تک وہ پنجاب اور سندھ میں پھنسا ہوا ہے۔جے یو آئی رہنما نے ٹرمپ حکومت کی جانب سے غیر ملکی امداد منجمد کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے جب بھی ڈالر دئیے اس کے بدلے ہمارے لوگوں کا خون بہایا گیا ہے، امریکہ 5 ڈالر کے عیوض ہمارے 50 لوگوں کو قتل کرتا ہے یہ ڈالر ہمیں خون کے عیوض مل رہے تھے، انہوں نے کہا کہ ہمیں امریکہ کا ایک ڈالر بھی نہیں چاہئے، ڈالر بند کرنے پر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہیں امریکی ڈالر بند ہونے سے ملک میں امن و امان قائم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے وفد کی چیف جسٹس سے ملاقات کے دوران 26 ویں آئینی ترمیم کو ختم کرنے کی باتیں کرنا پارلیمنٹ کی توہین ہے قانون سازی کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے اور عدالتیں ان قوانین کے تحت فیصلے کرتی ہیں، 26 ترمیم پارلیمنٹ نے پاس کی ہے تو ختم بھی پارلیمنٹ کرسکتی ہے یہ چیف جسٹس کا اختیار نہیں، چیف جسٹس ایسی ملاقات کرکے خود کو متنازعہ بنا رہے ہیں۔ جے یو آئی کے مرکزی سیکریٹری جنرل نے کہا کہ دریائے سندھ سے 6 کینال نکالنا ظلم کی انتہا ہے زرداری کے ہوتے ہوئے کینال نکالیں تو یہ حیرت کی بات ہوگی، دریائے سندھ سے کینال نکالنے سے سندھ کی زمینیں بنجر بن جائیں گی جس سے ملک کو نقصان ہوگا، حکمران ایسے فیصلے کرکے قومی یکجہتی کو نقصان پہنچا رہے ہیں، دریائے سندھ سے کینال نکالنے کی بھرپور مخالفت کرتے ہیں۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ بلوچستان کے حالات آج وہی ہیں جو 1971ء میں بنگلادیش کے تھے، بلوچستان کے لوگ سڑکوں پر آگئے ہیں اور ان کے معصومانہ مطالبات ہیں کہ لاپتہ افراد کو ظاہر کیا جائے، اگر لاپتہ افراد کو شہیدکردیا گیا ہے تو ان کے لواحقین کو بتایا جائے تاکہ وہ دعا فاتحہ پڑھ لیں اگر وہ عقوبت خانوں میں قید ہیں تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے، بلوچستان کے نہتے عوام اپنی شکایت لیکر اسلام آباد پہنچے تھے لیکن بلوچستان کے لوگوں کی آواز کو نہیں سنا گیا، پرامن طریقے سے جو لوگ مطالبات رکھ رہے ہیں ان پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، بلوچستان اور کے پی کے کے لوگ اب سوچنے پر مجبور ہوچکے ہیں کہ اب ہم پاکستان کے ساتھ چل سکتے ہیں یا نہیں، بلوچستان اور کے پی کے کے لوگوں کو اس نہج پر پہنچانے والے کون ہیں، مقتدر قوتیں بامقصد مزاکرات کے لیے کوئی ٹیم بنائیں اور مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کریں ایسا نہ ہو کہ پانی سر سے گزر جائے۔ مولانا حیدری نے کہا کہ کچے کے ڈاکو 50 سال سے موجود ہیں کیا ڈاکو اتنے طاقتور ہیں جو سندھ حکومت ان پر قابو پانے میں ناکام ہورہی ہے، ہماری حکومت اور ادارے اگر کچے کے چند سو ڈاکوؤں کا خاتمہ نہیں کرسکتے تو پھر ہندوستان یا کسی اور ملک سے جنگ ہوئی تو اپنا دفاع کیسے کریں گے؟ سندھ کے کچے کے ڈاکوؤں کو حکومت، وزراء اور حکومتی اداروں کی پشت پناہی حاصل ہے اور وہ جو بھتہ لے رہے ہیں ان میں ان کا بھی حصہ ہے۔ انہوں نے عافیہ صدیقی کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے کو حکمرانوں نے کبھی سنجیدہ نہیں لیا، عافیہ صدیقی کو جھوٹے ڈرامے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا لیکن اب تک وہ امریکی جیل میں قید ہے جو حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *