غلطیاں ٹھیک کریں ورنہ بھوٹان سے بھی ہار جائیں گے، راشد لطیف کی پی سی بی سربراہان پر تنقید


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان کے سابق کرکٹر اور قومی ٹیم کے کوچ راشد لطیف نے پاکستان کی بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ تباہی کے دھانے پر ایسے ہی نہیں پہنچی اس میں حکومت، پی سی بی چیئرمینز اور سابق لیجینڈز کا اہم کردار رہا ہے۔
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ نجم سیٹھی ہوں یا احسان مانی، زکا اشرف یا محسن نقوی، سب اپنا پنا سیاسی اثر و رسوخ استعمال کرتے آئے ہیں اور آتے ہی لیجینڈز کو اپنے قریب رکھا اور کرکٹ ان کے حوالے کر دی گئی جہاں سے ہماری کرکٹ کی تباہی شروع ہوئی۔
انہوں نے فرنچائز کرکٹ پر بھی تنقید کی اور کہا کہ جو لوگ اس پی ایس ایل چلا رہے ہیں وہ پیشہ ور نہیں،کھلاڑیوں کو پیسہ چاہیے، چاہے پیسہ کمینٹری سے آئے یا ٹی وی پر ایکسپرٹ، کوچ یا مینٹور بننے سے آئے۔
راشد لطیف نے لکھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)نے اپنی ساکھ بچانے کے لیے اپنے ہی کھلاڑی دوسرے چینلز میں بٹھا دیے، پی سی بی نے اپنے اپنے کھلاڑی الگ الگ چینلز پر بیٹھا دیا ہے تا کہ یہ دھندوں پر پردہ ڈال سکیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ بنی ہوئی ٹھیک ٹھاک ٹیم تھی لیکن کپتانی کا لالچ دے کر سابق چیئرمین نے بُری روایت ڈال دی، نجم سیٹھی آئے انہوں نے شاداب کو کپتان بنایا، پھر زکا اشرف صاحب آئے اور شاہین آفریدی کو کپتان بنادیا، پھر محسن نقوی آئے انہوں نے بابر اعظم کو دوبارہ کپتان بنا دیا۔
سابق کوچ نے پاکستانی ٹیم کی تنزلی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ احسان مانی نے جب سرفراز احمد کو کپتانی سے ہٹوایا تھا اس دن سے پاکستانی کرکٹ ٹیم کی بربادی کے دن شروع ہو گئے تھے۔
انہوں نے تجویز دی کہ حکومت بورڈ میں سیاسی بھرتیاں بند اور پی سی بی کے دستور میں تبدیلی کرے، چئیرمین کرکٹ بورڈ کیوں سلیکشن کمیٹی بناتا ہے اور کیوں چیئرمین کے پاس کپتان بنانے کی طاقت ہوتی ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ یہ بنیادی غلطیاں ہیں جن کو جلد از جلد ٹھیک کرنا ہو گا ورنہ ہم بھوٹان سے بھی ہارنے لگیں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *