شریا گھوشال اپنے سپر ہٹ گانے “چکنی چمیلی” پر شرمندہ کیوں؟

ممبئی(قدرت روزنامہ)بالی ووڈ کی معروف گلوکارہ شریا گھوشال اپنی سریلی آواز اور شاندار گائیکی کے باعث فلم انڈسٹری کا ایک قیمتی اثاثہ سمجھی جاتی ہیں، ان کے بے شمار گانے ہٹ ہو چکے ہیں اور انہوں نے کئی ایوارڈز بھی اپنے نام کیے ہیں،جب وہ اسٹیج پر پرفارم کرتی ہیں تو سامعین ان کی آواز کے سحر میں کھو جاتے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بالی ووڈ کے “آئٹم گانوں” کو ہمیشہ ملا جلا ردعمل ملتا رہا ہے۔ کچھ فنکار ایسے گانوں پر فخر محسوس کرتے ہیں مگر شریا گھوشال کا نظریہ مختلف ہے۔ انہوں نے حال ہی میں اس بات کا اعتراف کیا کہ 2012 میں فلم “اگنی پتھ” کے گانے “چکنی چمیلی” پر وہ خود کو شرمندہ محسوس کرتی ہیں۔
View this post on Instagram
بچیاں ان گانوں کو گانے لگتی ہیں، تو شرمندگی محسوس ہوتی ہے۔ایک انٹرویو کے دوران جب ان سے ایسے گانوں کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ میرے کچھ گانے ایسے ہیں جو بولڈ یا حد سے زیادہ دلکش سمجھے جا سکتے ہیں، جیسے کہ چکنی چمیلی۔
انہوں نے مزید کہا کہ جاذبیت اور جسمانی نمائش کے درمیان ایک بہت باریک لکیر ہوتی ہے۔وقت کے ساتھ میں اس معاملے میں زیادہ حساس ہو گئی ہوں کیونکہ میں دیکھتی ہوں کہ چھوٹی بچیاں یہ گانے گاتی ہیں۔
انہیں معلوم نہیں ہوتا کہ ان کے بول کا مطلب کیا ہے، وہ انہیں محض تفریح کے طور پر گاتی اور ان پر ناچتی ہیں۔ وہ میرے پاس آ کر کہتی ہیں، مجھے آپ کا گانا بہت پسند ہے، کیا میں یہ گانا آپ کے سامنے گا سکتی ہوں؟ اور تب میں بہت شرمندہ ہو جاتی ہوں۔
View this post on Instagram
انہوں نے کہا کہ گانے کا مطلب بچوں کے لیے مناسب نہیں ہوتا۔جب پانچ یا چھ سال کی کوئی بچی یہ گانا گاتی ہے، تو یہ سننا نامناسب محسوس ہوتا ہے۔
میں یہ نہیں چاہتی، اسی لیے اب میں اس معاملے میں زیادہ محتاط ہو گئی ہوں۔ خود کو پرکشش انداز میں پیش کرنا غلط نہیں مگر اس کے الفاظ ایسے نہ ہوں کہ ان کا مطلب بے ہودہ لگے۔ شاید اگر کوئی عورت ایسے گانے لکھے تو وہ انہیں زیادہ مہذب انداز میں لکھے۔ یہ سب نقطہ نظر کی بات ہے۔