پیسہ بہت ہے اس کی کوئی کمی نہیں۔۔ ارمغان کے گھر والوں نے کیا پیشکش کی؟ مصطفیٰ کی والدہ نے سب بتا دیا

کراچی (قدرت روزنامہ)”میں انصاف کے لیے کھڑی ہوں، کسی بھی قیمت پر خون بہا قبول نہیں کروں گی!”
کراچی میں بہیمانہ طور پر قتل کیے گئے مصطفیٰ عامر کی والدہ، وجیہہ عامر نے مالی تصفیے کی پیشکش کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے صاف الفاظ میں کہا، “میں چاہتی ہوں کہ کیس قانونی طور پر اپنے انجام تک پہنچے۔ کسی بھی صورت میں پیسے لے کر اپنے بیٹے کے خون کا سودا نہیں کروں گی!”
انھوں نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ دورانِ سماعت، مرکزی ملزم ارمغان کے خاندان نے ان کے سامنے صلح کی پیشکش رکھی، جسے سن کر وہ چونک گئیں۔ “جب ہم عدالت میں بیٹھے تھے، تو ارمغان کی ماں میرے پاس آئیں اور کہا کہ وہ صلح کے لیے آئی ہیں۔ میں نے ان سے پوچھا کہ صلح کس بات پر؟ پہلے مجھے میرا بیٹا واپس کریں!”
وجیہہ عامر کا مزید کہنا تھا کہ جب انہوں نے ارمغان کی والدہ سے اپنے بیٹے کے بارے میں سوال کیا، تو انہیں کوئی واضح جواب نہیں ملا۔ “میں نے ان سے کہا کہ ارمغان سے کہیں کہ وہ مجھے بتا دے، مصطفیٰ کہاں ہے؟ اگر وہ یہ بتا دیں تو میں ساری ایف آئی آرز واپس لے لوں گی!” لیکن جواب میں صرف خاموشی ملی۔
وجیہہ نے اپنے بیٹے کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ مصطفیٰ عامر ایک باصلاحیت نوجوان تھا، جو اپنی گریجویشن مکمل کرنے سے محض تین ماہ دور تھا۔ “اسے گاڑیوں کا بے حد شوق تھا، لیکن اتنا اصول پسند تھا کہ کبھی بغیر نمبر پلیٹ کے گاڑی لے کر ڈیفنس سے باہر نہیں گیا۔ مجھے فخر ہے کہ میرے بیٹے کے ذریعے ایک سنگین جرم بے نقاب ہوا!”
“جنگ اب شروع ہوئی ہے، انصاف کے بغیر پیچھے نہیں ہٹوں گا!” عامر شجاع کا اعلان مصطفیٰ کے والد، عامر شجاع نے بھی اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ آخری سانس تک انصاف کے لیے لڑیں گے۔ “بیٹے کی تدفین کر دی، لیکن یہ اختتام نہیں، یہ انصاف کی جنگ کا آغاز ہے۔ دیت کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا!”
انہوں نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پہلے تو کیس کو غلط سمت میں موڑنے کی کوشش کی گئی، لیکن بعد میں اے وی سی سی اور سی پی ایل سی کی مداخلت سے وہ مطمئن ہوئے۔ “میرا بیٹا بے حد شریف اور اصولوں کا پابند تھا، لیکن اس کے قاتلوں نے جو ظلم کیا، اس کا بدلہ انصاف کے ذریعے لینا میرا حق ہے!”
سندھ ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ: انسدادِ دہشتگردی عدالت کے جج سے اختیارات واپس دوسری جانب، سندھ ہائیکورٹ نے مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ملزم ارمغان کا ریمانڈ نہ دینے والے انسدادِ دہشتگردی عدالت کے جج سے انتظامی اختیارات واپس لے لیے ہیں۔ عدالت نے معاملہ چیف جسٹس کو بھجواتے ہوئے پراسیکیوشن کی درخواست پر فیصلہ جاری کر دیا۔