پی سی بی میں ترقیاتی کاموں اور کرکٹ معاملات کے اختیارات تقسیم ہونے چاہئیں
چیمپیئنز ٹرافی کے انعقاد کیلئے 14ارب روپے تک خرچ کردیئے، اتنی توجہ ٹیم پر بھی دینی چاہیئے تھی، اب دنیا کی ٹیمیں کرکٹ کھیلیں گی جبکہ میزبان تماشائی بن کر میچزدیکھ رہے ہوں گے،مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللہ

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پی سی بی میں ترقیاتی کاموں اور کرکٹ معاملات کے اختیار ات تقسیم ہونے چاہئیں، چیمپیئنز ٹرافی کے انعقاد کیلئے 14ارب روپے تک خرچ کردیئے، اتنی توجہ ٹیم پر بھی دینی چاہیئے تھی،اب دنیا کی ٹیمیں کرکٹ کھیلیں گی جبکہ میزبان تماشائی بن کر میچزدیکھ رہے ہوں گے۔
انہوں نے ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی کرکٹ ٹیم چیمپیئنز ٹرافی سے باہر ہونے پر بہت افسوس ہوا ہے، اس افسو س میں اضافہ ہوتا رہے گا جب تک چیمپیئنز ٹرافی اختتام پذیر نہیں ہوتی۔پاکستان چیمپیئنز ٹرافی کرانے کا میزبان ہے، چیمپیئنز ٹرافی کے انعقاد کیلئے 12سے 14ارب روپے خرچ کئے گئے، یہ بڑا کہا گیا کہ اتنے دنوں میں یہ یہ ہوگیا، اب ہم ٹورنامنٹ سے باہر ہیں، دنیا کی ٹیمیں کرکٹ کھیلیں گی جبکہ ہم تماشائی بن کر دیکھ رہے ہوں گے۔
جتنی توجہ پیسے خرچ کرنے پر دی اتنی توجہ ٹیم پر بھی دی جانی چاہئے تھی، کیونکہ کرکٹ ٹیم نے کھیلنی تھی اسٹیڈیم نے نہیں۔ ساری صورتحال کو سامنے رکھ کر کرکٹ بورڈ کے حالات کو درست کرنا ہوگا۔ محسن نقوی پہلا چیئرمین نہیں جو کسی کی پسند اور ناپسند ہے، کرکٹ بورڈ میں بے پناہ پیسا ہے ، لوگ وہاں امیر ہونے کیلئے آتے ہیں۔ اپنی ڈیوٹی وہاں ڈیپوٹیشن پر لگوائی جاتی ہے تاکہ ہم بھی وہاں سال دوسال پیسے کما لیں۔
پی سی بی میں ترقیاتی کاموں اور کرکٹ معاملات کا اختیار تقسیم ہونا چاہیئے۔ جتنی مراعات اور پیسا چیئرمین پی سی بی یا دیگر کو حاصل وزیراعظم اور صدر ان کو ٹچ بھی نہیں کرسکتے۔جس کا زور چلتا ہے وہ وہاں جاکر بیٹھ جاتا ہے۔باقی بات لوگوں پرچھوڑتے ہیں لوگ سمجھتے ہیں۔ دوسری جانب گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے پاکستان ٹیم کی بہتری کیلئے پوری ٹیم کو ایک برس تک معطل کردینے کا مشورہ دیدیا۔
لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ ٹیم کو بہتر بنانے کی ضرورت پڑے تو اسے ایک برس تک معطل کردینا چاہیے، اچھی کرکٹ ٹیم تنقید سے نہیں بلکہ اچھے فیصلوں سے بنے گی۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ آئی ایم ایف کی قسط لینا آسان اور ٹیم کا چیمپئنز ٹرافی کے اگلے مرحلے میں جانا مشکل ہوگیا۔ گورنر سندھ نے کہا کہ قومی ٹیم کی بیٹنگ لائن لڑکھڑائی، بالر کپکپائے، یہ دیکھ کر سارا مزہ کرکرا ہوگیا، چئیرمین پی سی بی نے جیسے اسٹیڈیم بنائے ویسی ٹیم بھی بناتے۔