بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال اب یہ ہے کہ وہاں کوئی جا بھی نہیں سکتا،خالد مگسی

بلوچستان میں بی ایل اے والے سر عام سڑکوں پر گھوم رہے ہیں، صوبے کے لوگوں کے پاس اب دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے صرف ہتھیار اٹھانے کا آپشن رہ گیا ہے، متوقع نئے وفاقی وزیر کا انکشاف


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)متوقع نئے وفاقی وزیر خالد مگسی نے انکشاف کیا ہے کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال اب یہ ہے کہ وہاں کوئی جا بھی نہیں سکتا، بلوچستان میں بی ایل اے والے سر عام سڑکوں پر گھوم رہے ہیں، صوبے کے لوگوں کے پاس اب دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے صرف ہتھیار اٹھانے کا آپشن رہ گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پبلک اکائونٹس کمیٹی میں 9ڈسکوز سے 877ارب روپے ریکور نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
منگل کو جنید اکبر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری سرمایہ کاری کمیشن نے بتایا کہ ہم نے 162ارب روپے کی ریکوری کے کاغذات جمع کروا دیئے ہیں جس پر آڈٹ حکام نے کہا کہ ہمیں تو کسی قسم کا کوئی کاغذ نہیں ملا۔
سیکرٹری سرمایہ کاری بورڈ نے کہا کہ کوئٹہ میں 27ہزار ٹویب ویل ہیں، آج تک نہ انہوں نے پیسے دیئے نہ ہی انہیں منقطع کیا جا سکا، ان تمام ٹیوب ویلز کو سبسڈی بھی دی گئی لیکن پھر بھی پیسوں کا مسئلہ جوں کا توں ہے، حکومت بلوچستان کے ساتھ مل کر تمام ٹیوب ویلز کو سولر انرجی پر منتقل کیا جا رہا ہے۔
پی اے سی اجلاس میں پاور ڈویژن کی آڈٹ رپورٹ 24-2023 کا جائزہ لیا گیا۔دھابیجی اسپیشل اکنامک زون منصوبے کے فنڈز لیپس ہونے کے معاملے پر سیکرٹری پاور ڈویژن نے بتایا کہ منصوبے کا رائٹ آف وے نہ ملنے کے باعث فنڈز خرچ نہ ہو سکے۔چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ اتنا اہم منصوبہ تھا، رائٹ آف وے پہلے کیوں نہیں لیا گیا۔آڈٹ حکام نے بتایا کہ 2023میں 7ارب 95کروڑ کا ترقیاتی فنڈ لے کر بعد ازاں 9ارب کا ضمنی بجٹ بھی لیا گیا۔
حکام پاور ڈویژن نے کہا کہ دھابیجی اسپیشل اکنامک زون کیلئے رائٹ آف وے تاحال نہیں ملا۔چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ پشاور، خیبر اور بنوں سرکل میں اے بی سی کیبل کے منصوبے کے فنڈز بھی لیپس ہوئے، آئندہ بچ جانیوالے فنڈز بروقت فنانس ڈویژن کو سرنڈر ہونے چاہییں۔پی اے سی نے پاور ڈویژن کو دھابیجی اسپیشل اکنامک زون منصوبے کی ماہانہ پیش رفت رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔
اجلاس میں رکن کمیٹی خالد مگسی بلوچستان کی صورتحال پر پھٹ پڑے۔خالد مگسی نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال اب یہ ہے کہ وہاں کوئی جا بھی نہیں سکتا، بلوچستان کے لوگوں کے پاس اب دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے صرف ہتھیار اٹھانے کا آپشن رہ گیا ہے، بلوچستان میں بی ایل اے والے سر عام سڑکوں پر گھوم رہے ہیں، کوئٹہ میں واجبات کی وصولی اب نہیں ہو سکتی، سب سے بڑی ڈیفالٹر حکومت بلوچستان خود ہے۔ چیئرمین پی اے سی جنید اکبر نے کہا کہ اگلے ماہ ذمہ داران افسران کے خلاف ایکشن کی تفصیلات بھی بتائیں۔ چیئرمین کمیٹی نے تمام ڈسکوز سے ڈیفالٹرز کی گرفتاریوں اور دیگر ایکشنز کی تفصیلات بھی طلب کر لیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *