رمضان ریلیف پیکیج 2025 کی تمام تفصیلات اور اپلائی کرنے کا طریقہ


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیر اعظم شہباز شریف نے 8070 رمضان ریلیف پیکیج 2025 کا آغاز کر دیا ہے تاکہ پاکستان میں کم آمدنی والے خاندانوں کو مالی مدد اور بنیادی اشیائے خور و نوش پر سبسڈی فراہم کی جا سکے۔ یہ منصوبہ 20 ارب روپے کی لاگت سے شروع کیا گیا ہے۔
اس پیکیج کا مقصد ماہ رمضان سے قبل عوام کے مالی بوجھ کو کم کرنا ہے۔ پیکیج دو اہم حصوں پر مشتمل ہے:
1۔نقد مالی امداد
ہر مستحق خاندان کو 10ہزار روپے کی براہ راست مالی امداد فراہم کی جائے گی۔
2۔راشن سبسڈی
آٹا، چینی، دالیں، گھی اور چاول پر خصوصی رعایت دی جائے گی تاکہ یہ بنیادی اشیاء عوام کے لیے سستی ہوں۔
اہلیت کے معیار:
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام یا احساس پروگرام میں رجسٹرڈ ہونا ضروری ہے۔
کسی دوسرے حکومتی امدادی پروگرام سے فائدہ نہ لے رہے ہوں۔
درست قومی شناختی کارڈ کا حامل ہونا ضروری ہے۔
رجسٹریشن کا عمل:
شہری پی ایس ای آر پورٹل پر اپنا شناختی کارڈ نمبر اور موبائل نمبر درج کر کے رجسٹریشن کر سکتے ہیں۔
8070 پر ایس ایم ایس کے ذریعے شناختی کارڈ نمبر بھیج کر بھی رجسٹریشن ممکن ہے۔
تصدیق کے بعد مستحق خاندانوں کو مزید تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔
فنڈز کی تقسیم:
حکومت نے متعدد طریقوں سے امدادی رقوم کی تقسیم کا انتظام کیا ہے:
بینک ٹرانسفر:
حبیب بینک ، یونائیٹڈ بینک ، بینک الفلاح میں براہ راست رقم منتقل کی جائے گی۔
موبائل والٹس:
مستحق افراد ایزی پیسہ اور جاز کیش کے ذریعے رقم حاصل کر سکیں گے۔
احساس پروگرام مراکز:
جن کے پاس بینک اکاؤنٹ نہیں، وہ مخصوص مراکز سے رقم وصول کر سکیں گے۔
یونین کونسل دفاتر:
مقامی دفاتر آخری تصدیق اور فنڈز کی تقسیم میں مدد فراہم کریں گے۔
حکومتی اپیل اور آخری تاریخ:
حکومت نے مستحق خاندانوں سے جلد از جلد رجسٹریشن کرانے کی اپیل کی ہے تاکہ کسی بھی قسم کی تاخیر سے بچا جا سکے۔
رجسٹریشن کی آخری تاریخ قریب ہے لہٰذا اہل افراد فوری طور پر درخواست جمع کرائیں۔
وزیر اعظم آفس کا بیان:
وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق یہ ریلیف پیکیج غریب اور متوسط طبقے کے خاندانوں کو ماہ رمضان میں بنیادی اشیائے خور و نوش کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔
شہری سرکاری 8070 ویب پورٹل پر جا کر یا 8070 پر شناختی کارڈ نمبر بھیج کر اپنی اہلیت کی فوری تصدیق کر سکتے ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف کا خطاب:
وزیر اعظم نے اس پیکیج کا وفاقی دارالحکومت میں باضابطہ آغاز کیا۔
انہوں نے اعلان کیا کہ 40 لاکھ خاندانوں (تقریباً دو کروڑ افراد) کو فی گھرانہ 5ہزار روپے فراہم کیے جائیں گے۔
حکومت نے اس منصوبے کے لیے 20 ارب روپے مختص کیے ہیں تاکہ اسے موثر طریقے سے نافذ کیا جا سکے۔
وزیر اعظم نے کہا: “اس سال رمضان کے دوران مہنگائی گزشتہ سالوں کی نسبت کم ہے۔”
ڈیجیٹل تقسیم کا نظام:
حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورز پر لمبی قطاروں کے بجائے ڈیجیٹل نظام کے ذریعے فنڈز تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بینک ٹرانسفرز اور موبائل والٹس کے استعمال سے شفافیت اور کارکردگی کو یقینی بنایا جائے گا۔
متوقع اثرات:
یہ پیکیج غریب طبقے کے لیے ایک اہم ریلیف فراہم کرے گا۔
سبسڈی شدہ راشن پروگرام کے تحت ماہ رمضان میں ضروری اشیاء کی قیمتیں قابو میں رکھی جائیں گی۔
یہ اقدام حکومت کے ڈیجیٹل مالی شمولیت کے وژن کا حصہ ہے تاکہ مستحق افراد کو جدید طریقوں سے مدد فراہم کی جا سکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *