پاکستان ایک ترقی پسند لبرل جمہوریت ہے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا کہنا ہے کہ عدلیہ میں خواتین ججز کی بڑھتی ہوئی تعداد نہ صرف صنفی مساوات بلکہ اس بات کا اشارہ ہے کہ پاکستان ایک ترقی پسند اور لبرل جمہوریت ہے، جو شہریوں کی صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں مزید نکھارتی ہے۔
خواتین ججز کے عالمی دن کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا کہنا تھا کہ یہ امر پاکستان کے عدالتی نظام میں عوامی اعتماد کا ثبوت ہے جو کہ بامعنی شمولیت، شفافیت اور فیصلہ سازی کے عمل میں وسیع تر سوچ کا مظہر ہے۔
’آج کے اس خصوصی دن پر ہم بطور ادارہ اپنے پختہ عزم اور ارادے کی تجدید کرتے ہیں کہ قانون کے شعبے میں بالعموم اور بطور جج بالخصوص خاص طور پر قانون کی حکمرانی اور انصاف کے حصول تک رسائی کے حوالے سے خواتین کی گراں قدر خدمات ہیں۔‘
چیف جسٹس کے مطابق عدالتی پیشے میں خواتین کی بڑھتی ہوئی موجودگی نہ صرف صنفی مساوات بلکہ پاکستان کی ترقی پسند اور لبرل جمہوریت کی نشاندہی بھی کرتی ہے، جو اپنے شہریوں کی صلاحیتوں کو تسلیم کرتا ہے اور اس صلاحیت کو بروئے کار لانے کی کوشش کرتا ہے۔
’یہ قانونی نظام میں عوام کے اعتماد کو مضبوط کرتا ہے اور بامعنی شمولیت، انصاف پسندی اور فیصلہ سازی میں ایک وسیع تناظر کو فروغ دیتا ہے، خواتین کی اولوالعزمی، دیانتداری اور انصاف کی لگن نے نہ صرف ہمارے عدالتی نظام کو تقویت بخشی ہے بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے بھی متاثر کن مثالیں قائم کی ہیں۔‘
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا کہنا تھا کہ خواتین ججز کے عالمی دن کے موقع پر ہم انصاف کے شعبے میں صنفی مساوات کو فروغ دینے میں ہونے والی پیش رفت کو فخر کے ساتھ تسلیم کرتے ہیں اور اس ضمن میں مزید پیش رفت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ ایک ایسا ماحول پیدا کرنے کے اپنے عزم پر ثابت قدم ہے جہاں قانونی ماہر خواتین بغیر کسی رکاوٹ کے ترقی کی منازل طے کر سکیں، اپنا حصہ ڈال سکیں اور رہنمائی کر سکیں۔
’اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ انصاف تک رسائی صرف ایک وعدہ ہی نہیں بلکہ سب کے لیے ایک واضح حقیقت ہے، آئیے ہم ایک ایسے نظام انصاف کے لیے کام جاری رکھیں جو ہمارے معاشرے کے تنوع اور صلاحیتوں کی عکاسی کرتا ہو۔‘