آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات آخری مراحل میں داخل، حکومت نے سول سرونٹس ایکٹ 1973 میں ترمیم کی یقین دہانی کروا دی

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)(آئی ایم ایف اور پاکستان کے مذاکرات آخری مراحل میں داخل ہو گئے ہیں، جہاں ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط کے اجرا کے لیے اہم معاملات پر بات چیت جاری ہے۔ حکومت نے خزانے پر بوجھ کم کرنے کے لیے رائٹ سائزنگ اور سول سرونٹس ایکٹ 1973 میں ترمیم کی یقین دہانی کروا دی ہے۔

ذرائع کے مطابق، آئی ایم ایف نے حکومت سے آمدن بڑھانے اور اخراجات میں کمی کا مطالبہ کیا ہے، جس کے تحت اضافی آسامیوں کے خاتمے کے لیے سول سرونٹس ایکٹ میں ترمیم کی جا رہی ہے۔ معاشی ٹیم نے بریفنگ میں بتایا کہ سرکاری اداروں میں ڈیڑھ لاکھ خالی اسامیاں مستقل ختم کر دی جائیں گی، جب کہ اضافی ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک کے تحت واجبات ادا کرنے کا منصوبہ زیر غور ہے۔

مذاکرات میں موجودہ مالی سال کی کارکردگی اور آئندہ مالی سال کے اہداف پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔ ذرائع کے مطابق، اگلے مالی سال کے لیے ٹیکس ریونیو کا ہدف 15 ہزار ارب روپے سے زائد رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، جب کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 13 فیصد تک لے جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

نان ٹیکس ریونیو کی مد میں 2745 ارب روپے جمع ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جب کہ معاشی نمو 4 فیصد سے تجاوز کر سکتی ہے۔ رواں مالی سال میں معاشی گروتھ 3.5 فیصد تک محدود رہنے کا امکان ہے، تاہم اگلے مالی سال میں مہنگائی کی شرح سنگل ڈیجیٹ تک محدود رکھنے کی امید ظاہر کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق، حکومت کو بیرونی مالی ضروریات پوری کرنے کے لیے 20 ارب ڈالر سے زیادہ درکار ہوں گے، جب کہ دوست ممالک سے ڈیپازٹس کے رول اوور کرانے پر بھی بات چیت جاری ہے۔ مختلف محکموں میں ملازمین کو رضاکارانہ ریٹائرمنٹ کی پیشکش کیے جانے کا امکان ہے، تاکہ سرکاری خزانے پر بوجھ مزید کم کیا جا سکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *