کیا اسٹرابری واقعی زہریلا پھل ہے؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سوشل میڈیا پر آئے روز کوئی نہ کوئی انوکھی اور نئی بات سننے کو ملتی ہے۔ اسی طرح ان دنوں اسٹرابری کے حوالے سے کچھ ویڈیوز کافی زیادہ گردش کررہی ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ اسٹرابری پھل نہیں بلکہ زہر ہے، جو کینسر کا باعث بنتا ہے۔
اس کے علاوہ کچھ افراد تو ڈاکٹرز کا حوالہ دیتے ہوئے یہ کہہ رہے ہیں کہ انہیں ڈاکٹر کی جانب سے بھی یہ ہدایت کی گئی ہے کہ اسٹرابری کا استعمال بالکل بھی نہ کیا جائے۔
اسٹرابری ایک موسمی پھل ہے۔ جس کی وجہ سے سیزن آتے ہی لوگوں میں اسٹرابری کا استعمال بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے، خاص طور پر اسٹرابری کا استعمال رمضان میں بہت زیادہ ہوتا ہے۔
اس سے مختلف سویٹ ڈشز بنائی جاتی ہیں، اس کے علاوہ اسٹرابری شیک کا استعمال رمضان میں بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے، اس حوالے سے بھی کہا جا رہا ہے کہ اسٹرابری شیک سب سے زیادہ نقصان دہ ہے۔
ماہرین کا اتفاق ہے کہ اسٹرابری ان پھلوں میں سے ایک ہے جن پر سب سے زیادہ پیسٹی سائیڈز کا استعمال ہوتا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ اسٹرابری نازک ہوتی ہے اور اسے کیڑوں اور بیماریوں سے بچانے کے لیے زیادہ کیمیکلز کی ضرورت ہوتی ہے، مگر اسٹرابری کو زہریلا پھل قرار دے دینا بالکل غلط ہے۔
اس حوالے سے ڈائریکٹر کراپ سائنس انسٹیٹیوٹ، این اے آر سی ڈاکٹر تاج نصیب خان نے وی نیوز سے بات کرتے بتایا کہ اسٹرابری پھل کا استعمال اپنی اعلیٰ غذائیت کی وجہ سے بہت اہمیت کا حامل ہے، یہاں تک کہ اس کی دواؤں کی خصوصیات پر محققین اور غذائیت کے ماہرین کی بہت ریسرچ موجود ہے، اس کے علاوہ بہتر معاشی ترقی کے لیے اس کی کاشت ملک میں بڑے پیمانے پر کسانوں کے ذریعے کی جاتی ہے، اسٹرابری کی پاکستان میں ایک بڑی مقدار میں پیداوار ہوتی ہے، اور یہ سیزنل فروٹ مارکیٹ میں بہت تیزی سے فروخت بھی ہورہا ہوتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس بات میں بھی کوئی دو رائے نہیں ہے کہ اسٹرابری کی فصل فنگل انفیکشن اور کیڑے مکوڑوں کے لیے انتہائی حساس ہے، اس سب پر قابو پانے کے لیے ناخواندہ کسان اضافی معقول اسپرے استعمال کرتے ہیں جو کہ اسٹرابری استعمال کرنے والے صارفین کے لیے واقعی نقصان دہ ہے، کیونکہ پیسٹی سائیڈز کے زیادہ استعمال سے انسانی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس حوالے سے کسانوں کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اس چیز کو جان سکیں اور اس بات کو سمجھ سکیں کہ ایک حد سے زیادہ پیسٹی سائیڈز انسانی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتی ہیں۔
واضح رہے کہ یورپی یونین اور امریکا سمیت کئی ممالک نے اسٹرابری میں پیسٹی سائیڈز کی مقدار کو محدود کرنے کے لیے قوانین موجود ہیں۔
تاہم استعمال سے پہلے کم از کم ایک گھنٹے تک اسٹرابری کو نمکین محلول میں ڈبو کر رکھ دیں، اس کے بعد اسٹرابری کا استعمال کیا جائے۔ صاف ستھری اسٹرابری انسانی صحت کے لیے بہت زیادہ مفید ہے۔
ڈاکٹر مسکان خلیل نے اس حوالےسے بتایا کہ اسٹرابری کے بہت سے فوائد ہیں لیکن اسٹرابری کو استعمال کرنے سے پہلے بے حد ضروری ہے کہ اسٹرابری کو بہت اچھے سے دھو لیا جائے، ورنہ یہ بہت سی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے، پانی میں تھوڑا سا سوڈا ڈال لیا جائے تو بہت اچھے سے اسٹرابری دھل کر صاف ہو جاتی ہیں۔
مزید کہا کہ اسٹرابری میں بھرپور وٹامن سی ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اسٹرابری میں شوگر لیول کم ہوتا ہے۔ تو وہ افراد جو شوگر کے مریض ہیں، ان کے لیے بہت بہترین پھل ہے۔
اس کے علاوہ اسٹرابری میں بہت سے وٹامنز پائے جاتے ہیں۔ تو یہ قوت مدافعت کے لیے بھی بہت بہترین ہے۔ پوٹاشیم سے بھرپور ہے۔ تو وہ افراد جنہیں بلڈ پریشر کا مسئلہ ہے۔ ان کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔
5 بڑی اسٹرابریز میں آپ کی روزمرہ کی ضروریات کا تقریباً 100 فیصد وٹامن سی ہوتا ہے جو کہ سکن اور قوت مدافعت کے لیے ضروری ہے۔
اسٹرابری کو زہریلا پھل سمجھنا غلط ہے، لیکن اس کا استعمال کرتے وقت اس کی صفائی اور احتیاط ضروری ہے تاکہ اس کے فوائد سے بھرپور استفادہ کیا جا سکے۔
ایک تحقیق کے مطابق اسٹرابری میں موجود اینتھوسیاننز (جو کہ اسٹرابری کو اس کا سرخ رنگ دیتے ہیں) کا تعلق دماغی صحت میں بہتری سے ہے اور یہ الزائمر کی روک تھام میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں
ایک اور تحقیق نے یہ ثابت کیا ہے کہ اسٹرابری کے باقاعدہ استعمال سے خون میں کولیسٹرول کی سطح کم ہو سکتی ہے، اور دل کی بیماریوں کے خطرات میں کمی آسکتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *