لا پتہ میر زمان اور احمد نواز کو منظر عام پر لایا جائے، لواحقین

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بولان کے رہائشی میر زمان سمالانی اور احمد نواز سمالانی کے لواحقین نے ریاستی اداروں کے حکام سے اپیل کی ہے کہ انہیں ایک ہفتے کے اندر منظر عام پر نہ لایا گیا تو ہم مچھ کے مقام پر بولان قومی شاہراہ کو بلاک کرکے احتجاج کریں گے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔ان خیالات کا اظہار لاپتہ ہونے والے زمان سمالانی اور احمد نواز کے اہلخانہ بلوچ فار مسنگ پرسن کی رہنماء حوران بلوچ، ماما قدیر بلوچ سمیت دیگر کے ہمراہ عدالت روڈ پر احتجاجی کیمپ میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ میر زمان سمالانی اپنے ماموں احمد نواز سمالانی کزن ثناء اللہ بنگلزئی کے ہمراہ 4 فروری 2024ء کو کوئٹہ جارہے تھے کہ ڈیگاری کراس پر انہیں روک کر احمد نواز سمالانی اور ثناء اللہ بنگلزئی ، زمان سمالانی کو گاڑی سے اتار لیا ان کے موبائل اور نقدی لے گئے 2،3 گھنٹے کے بعد انہیں نامعلوم مقام پر لاپتہ کردیا گیا جبکہ ثناء اللہ بنگلزئی کو 2 روز بعد سبی میں مین شاہراہ پر چھوڑ دیا گیااحمد نواز سمالانی اور میر زمان سمالانی تا حال لاپتہ ہیں ان کے بارے میں کوئی معلومات نہیں جس کی وجہ سے ہمیں شدید تشویش لاحق ہے دونوں کو لاپتہ کئے گئے 14 ماہ گزر چکے ہیں ان کے اہلخانہ بچے اور عزیز و اقارب شدید کرب میں مبتلا ہےہم نے ان کی بازیابی کیلئے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز سے رابطہ کرکے انہیں تمام ریکارڈ فراہم کیا ہے اور انہوں نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے حوالے سے کمیشن کو بھی ریکارڈ بھیجا ہے تا حال کمیشن کی سماعت نہیں ہوئی اور نہ ہی اس کا مقدمہ درج ہوا ہےکمیشن کی ہدایت کے باوجود لیویز تھانہ دشت ایف آئی آر درج کرنے سے انکاری ہے انہوں نے کہا کہ ہم لواحقین ریاستی اداروں اور لاپتہ افراد کی کمیشن کی کارکردگی سے مایوس ہوچکے ہیںاور اب ان کی بازیابی کیلئے احتجاج کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہے اگر ایک ہفتہ میں میر زمان سمالانی ، احمد نواز سمالانی کو منظر عام پر نہ لایا گیا تو ہم مچھ کے مقام پر بولان کو قومی شاہراہ کو بلاک کریں گے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔