شکارپور: طویل القامت نصیر سومرو آبائی علاقے میں سپردخاک


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان سمیت دنیا بھر میں اپنے لمبے قد کے باعث پہچانے جانے والے نصیر سومرو کو شکارپور میں آبائی علاقے میں آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا، نصیرسومرو گزشتہ روز طویل علالت کے باعث انتقال کر گئے تھے۔
حکومتی امداد کے منتظر اور دنیا میں طویل القامت شخص کا اعزاز رکھنے والے نصیر سومرو طویل علالت کے بعد 55 برس کی عمر میں خالق حقیقی سے جا ملے تھے۔
سندھ کے ضلع شکارپور میں 1973 میں آںکھیں کھولنے والے نصیر سومرونے ابتدائی تعلیم آبائی گائوں میں ہی حاصل کی اور پھرکراچی منتقل ہوگئے، جہاں انہیں اپنے لمبے قد کے باعث دنیا بھرمیں پہچانا جانے لگا۔
نصیر سومرو کا نام ان کے7 فٹ 9 انچ درازقد کے باعث گنیزبک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی شامل کیا گیا، جس پر انہیں حکومت پاکستان کی جانب سے قومی ائیرلائن میں ملازمت دی گئی۔
مرحوم کے بھائی نے حکومت کی جانب سے مدد نہ ملنے کا شکوہ کرتے ہوئے بتایا کہ دنیا بھرمیں پاکستان کا نام روشن کرنے والے نصیرسومرو کافی عرصے سے سانس اور جوڑوں کی بیماری میں مبتلا تھے، اور وہ جان کی بازی ہارگئے۔
نصیر سومرو کے سوگواران میں ایک بھائی اور تین بہنیں شامل ہیں، نصیر سومرو کے انتقال پر صدر پاکستان آصف زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے گہرے دکھ کا اظہارکیا ہے۔
مرحوم نصیر سومرو کو ان کی وصیت کے مطابق ان کے آبائی گائوں شکار میں آہوں آور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا۔
55 سالہ نصیر سومرو 7 فٹ 9 انچ قد کے حامل تھے اور پاکستان کے دراز قد افراد میں شمار کیے جاتے تھے۔ اس سے قبل پاکستانی عالم چنا طویل القامت ہونے کا اعزاز رکھتے تھے، جن کے انتقال کے بعد نصیر سومرو منظر عام پر آئے۔ بعد ازاں، یہ اعزاز ملتان کے ضیا رشید کے حصے میں آیا، جو آٹھ فٹ قد کے حامل ہیں۔
ماضی میں نصیر سومرو اپنی بیماری کے باعث جعلی خبروں کا شکار بھی ہو چکے تھے۔ مئی 2019 میں سوشل میڈیا پر ان کی موت کی افواہ گردش کرتی رہی، تاہم بعد میں فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ان خبروں کو جھوٹا قرار دیا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *