ورجینیا کی سابق اٹارنی جنرل کی موت ’مشکوک‘ قرار دینے کا فیصلہ طبی معائنے سے مشروط


واشنگٹن(قدرت روزنامہ)جیسیکا ایبر جو کہ جنوری میں مستعفی ہونے تک 3 سال تک ورجینیا کے مشرقی ضلع کی امریکی اٹارنی تھیں، ہفتے کے روز اسکندریہ میں مردہ پائی گئیں۔
پولیس نے بتایا کہ ورجینیا کے مشرقی ڈسٹرکٹ کی سابق امریکی اٹارنی جیسیکا ایبر ہفتے کی صبح اسکندریہ میں مردہ پائی گئیں۔ وہ 43 سال کی تھیں۔
اسکندریہ پولیس ڈیپارٹمنٹ کے مطابق پولیس نے صبح 9:20 بجے ایبر کی لاش دریافت کی۔ پولیس نے اس بات کی نشاندہی نہیں کی کہ ان کی موت مشکوک تھی، اس بات کا تعین طبی معائنہ کے بعد ہی کیا جائے گا۔
پولیس کا مزید کہنا ہے کہ پروٹوکول کے مطابق جیسیکا کی موت سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔
واضح رہے کہ ایبر نے 20 جنوری کو امریکی اٹارنی کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، ان کا تقرر صدر جو بائیڈن نے 10 اگست 2021 کو کیا تھا، اور پھر سینیٹ سے ان کی توثیق ہوئی۔
جیسیکا ایبر 2009 سے اس ڈسٹرکٹ کے لیے معاون امریکی اٹارنی تھیں اور امریکی اٹارنی نامزد کیے جانے سے پہلے فوجداری ڈویژن کی ڈپٹی چیف تھیں۔
امریکی اٹارنی سیاسی طور پر مقرر ہوتے ہیں اور انہیں صدر کی مرضی سے ہٹایا جا سکتا ہے۔ ٹرمپ نے فروری میں ٹروتھ سوشل پر کہا تھا کہ انہوں نے بائیڈن کے ماتحت باقی تمام امریکی وکلا کو ہٹانے کی ہدایت دی ہے۔
جیسیکا کی موت پر ڈسٹرکٹ کے امریکی اٹارنی، ایرک ایس سیبرٹ نے کہا کہ وہ اور دفتر ایبر کی موت پر دل شکستہ ہیں۔وہ ایک رہنما، سرپرست، اور پراسیکیوٹر کے طور پر بے مثال تھیں۔
امریکی اٹارنی جنرل پامیلا بونڈی نے بھی اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ جیسیکا ایبر، جو مشرقی ڈسٹرکٹ ورجینیا کی سابق امریکی اٹارنی ہیں، کی موت انتہائی افسوسناک ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *