امریکا میں سفری پابندیاں ختم، نئے قوانین کا خاکہ پیش کردیا
امریکا (قدرت روزنامہ)امریکا میں سفری قوانین کے تحت ویکسین شدہ بین الاقوامی مسافروں کو آنے کی اجازت ہوگی۔امریکا نےگذشتہ سال کرونا وبا پھوٹنے کے بعد برازیل، چین، بھارت، جنوبی افریقا، برطانیہ اور یورپ کے بیشتر ممالک سے آنے والے بین الاقوامی مسافروں کے لیے اپنی سرحدیں بند کردی تھیں۔سال 2020 سے8 نومبرتک ڈیڑھ سال سے زائد کاعرصہ گزرنے کے بعد ویکیسنیشن کے ساتھ سفری پابندیوں میں نرمی کی گئی۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکا ویکسینشن کے حامل افراد کے لیے کینیڈا اور میکسیکو کے ساتھ اپنی زمینی سرحدیں دوبارہ کھول رہا ہے۔ دونوں ممالک امریکا کے ساتھ آمدورفت میں فضائی راستے کی بجائے زمینی راستہ استعمال کرتے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق یورپ کےبیشترممالک سی ڈی سی(سینٹرزفارڈیزیزکنٹرول اینڈ پریوینشن) کے ہائی رسک ٹریول کے زمرے میں چلے گئے ہیں۔یو ایس سینٹرزفارڈیزیزکنٹرول اینڈ پریوینشن نے اس ہفتے دو شمال مغربی یورپی ممالک کو بہت زیادہ خطرات والے سفری مقامات کی فہرست میں شامل کرتے ہوئے تشویش کا اظہارکیا۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ریجنل ڈائریکٹریورپ ہنس کلوج نے امریکی ٹی وی کو بتایا کہ یورپی خطے کے 53 ممالک میں کرونا وبا کی موجودہ صورت حال انتہائی تشویشناک ہے۔ شہریوں کو سفر کرنےسے پہلے مکمل طور پر ویکسین لگوانی چاہیے۔
سی ڈی سی کی تجویز ہے کہ جن ممالک میں کرونا وائرس کی شرح زیادہ ہے وہاں سفرکرنے سے گریزکرنا چاہیے۔ بہت سے مشہوربین الاقوامی تعطیلات کے مقامات اعلیٰ ترین سطح کے طورالرٹ رکھے گئے ہیں جہاں کرونا وائرس کیسز کی تعداد زیادہ ہے۔غیر ملکی خبررساں اداروں کے مطابق 2020 میں وبائی مرض شروع ہونے کے بعد پہلی بار پروازوں کی پابندیاں ختم کی گئیں ہیں جس کے بعد اب امریکا نے امریکا آنے والےغیرملکی مسافروں کے لیے نئے قوانین کا خاکہ پیش کیا ہے۔
امریکی حکومت کا کہنا ہےکہ فہرست میں شامل جن ممالک میں دس فیصد سے کم لوگوں کو ویکسین لگائی گئی انھیں امریکا کے سفر کے لیےامریکی حکومت سے اجازت اور بیماریوں کی روک تھام کےمرکزسےمنظوری درکار ہوگی۔امریکی حکومت کے مطابق ائیرپورٹس پرغیرملکی مسافروں کی چیکنگ کے لیے یو ایس سینٹرزفارڈیزیزکنٹرول اینڈ پریوینشن کے نمائندے موجود ہوں گے