شاہنواز دھانی کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟ مکمل معلومات جاننے کے لئے پوری خبر پڑھیئے!
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والے شاہنواز دھانی آج پاک بنگلادیش ٹی ٹوئنٹی سیریز کے آخری رسمی میچ میں ڈیبیو کرنے جارہے ہیں جوکہ اُن کے لیے ایک بڑا اعزاز ہے یعنی آج دھانی کا خواب پورا ہونے جارہا ہے، ایسے میں یہاں ہم آپ کے ساتھ شاہنواز دھانی کی مُتاثر کُن کہانی شیئر کر رہے ہیں۔شاہنواز دھانی صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ کے قریب واقع ایک گاؤں کھو آوڑ خان دھانی سے تعلق رکھتے ہیں اور انہوں نے بڑی محنت سے کرکٹ کی دنیا میں اپنا مقام بنایا ہے۔رواں سال ہونے والی پاکستان پریمئر لیگ (پی ایس ایل 6) میں جس کھلاڑی نے سب کی توجہ حاصل کی وہ ہے 22 سالہ فاسٹ باؤلر شاہنواز دھانی تھے، لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان نے اپنی کارکردگی سے سب کو متاثر کیا۔دھانی کو ملتان سلطانز نے اس سال کے شروع میں PSL6 ڈرافٹ میں ابھرتے ہوئے کھلاڑی کے طور پر منتخب کیا تھا اور پشاور زلمی کے خلاف کھیل کے دوران سلطانز کے لیے ڈیبیو کیا تھا۔ شاہنواز دھانی نے اپنے ایک انٹرویو میں ’جیونیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’میں تیز گیند بازی کا شوقین تھا اور اپنے گاؤں میں اپنی تیز گیند بازی کے لیے جانا جاتا تھا،
اسی لیے وہاں بہت سے لوگوں نے مجھے 3G باؤلر کا نام دیا تھا۔‘دھانی نے کہا کہ ’میرے گاؤں میں دوست برق رفتاری کی وجہ سے مجھے تھری جی بولر کہتے تھے اور یہ تھری جی کا ٹائٹل تیز انٹرنیٹ سروس سے متاثر ہوکر دیا گیا تھا۔‘دھانی ننگے پاؤں کرکٹ کھیلا کرتے تھے:شاہنواز دھانی نے انکشاف کیا تھا کہ میں گاؤں میں ننگے پیر ہی کرکٹ کھیلا کرتا تھا کیونکہ اُن کے پاس کرکٹ کا مکمل سامان تک میسر نہ تھا جبکہ میرے والد میری کرکٹ کی سرگرمی کے زیادہ حق میں نہیں تھے کیونکہ وہ چاہتے تھے کہ میں پڑھائی پر توجہ دوں۔‘شاہنواز دھانی کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟دھانی نے یہ بھی کہا تھا کہ ’میرے والد اب ہمارے درمیان نہیں رہے لیکن مجھے یقین ہے کہ وہ آج مجھے اپنے گاؤں کا چہرہ بنتے اور نام روشن کرتے ہوئے دیکھ کر بہت فخر محسوس کر رہے ہوں گے۔‘دوسری جانب پاکستان سُپر لیگ کی ٹیم ملتان سلطانز کے بولنگ کوچ اظہر محمود نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اُنہیں شاہنواز دھانی شعیب اختر جیسے لگتے ہیں۔واضح رہے کہ انٹرنیشنل ٹی ٹوئنٹی میں ڈیبیو کرنے والے فاسٹ بولر شاہنواز دھانی نے اپنے پہلے ہی اوور کی تیسری بال پر وکٹ لے کر ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل میں اپنی وکٹوں کا کھاتہ کھولا۔