گاجر کن افراد کیلئے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)موسم سرما کی سبزی گاجر کا استعمال جہاں صحت کے لیے نہایت مفید قرار دیا جاتا ہے وہیں اس کا استعمال ہر کسی کے لیے فائدہ مند ثابت نہیں ہوتا ۔غذائی ماہرین کی جانب سے گاجر میں بے شمار وٹامنز، منرلز، غذائی فائبر اور اینٹی آکسیڈنٹ خوبیاں پائے جانے کے سبب اس کا استعمال لازمی قرار دیا جاتا ہے اور اس کی بے شمار خصوصیات بھی گنوائی جاتی ہیں مگر دوسری جانب ماہرین کے مطابق ہی گاجر کا استعمال ہر انسانی جسم میں ایک جیسے فوائد نہیں دیتا۔
غذائی ماہرین کے مطابق اس موسمی سبزی کا استعمال بچوں، بوڑھوں اور جوانوں سمیت سب ہی کر سکتے ہیں مگر ایسے افراد جنہیں شوگر یا پھر موٹاپے کی شکایت ہو ایسے افراد کے لیے گاجر یا اس کے جوس کا استعمال سختی سے منع کیا جاتا ہے۔
غذائی ماہرین کے مطابق گاجر میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ خوبیاں جہاں انسانی جسم میں متاثر خلیوں کی مرمت کا کام کر تی ہیں وہیں یہ شوگر اور موٹاپے کے شکار افراد کے لیے صحت سے متعلق صورتحال میں بگاڑ کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گاجر میں موجود وٹامن بی، اے اور ای سمیت کئی قدرتی اور مفید غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو انسانی صحت کے لیے انتہائی اہم ہیں مگر اس میں قدرتی شکر اور کیلوریز کی مقدار شوگر اور موٹاپے کے شکار افراد کے لیے نقصان دہ ثابت ثابت ہو سکتی ہے۔
طبی و غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے افراد جنہیں اضافی وزن، شوگر، کمزور معدے اور آنتوں کی شکایت ہو ایسے افراد کو ناصرف گاجر کھانے سے پرہیز بلکہ اس کا جوس بھی نہیں پینا چاہیے، گاجر کا باقاعدہ استعمال فربہ افراد کو مزید موٹا اور شوگر کے مریضوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔