کھیرا کھانا کس وقت پریشان کُن ثابت ہو سکتا ہے؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ہر موسم میں با آسانی دستیاب سلاد میں شمار کی جانے والا کھیرا صحت پر بے شمار فوائد سمیت ڈیہائیڈریشن سے بھی بچاتا ہے، کھیرے کے باقاعدہ استعمال کے نتیجے میں صحت پر متعدد حیرت انگیز فوائد حاصل ہوتے ہیں۔غذائی ماہرین کے مطابق کھیرے میں کیلوریز نہ ہونے کے برابر جبکہ دیگر منرلز اور وٹامنز کی بھر پور مقدار پائی جاتی ہے، درمیانے سائز کے ایک کھیرے میں 30 کیلوریز، صفر گرام فیٹ، 6 گرام کاربز، 3 گرام پروٹین، 2 گرام فائبر، 10 فیصد وٹامن سی، 57 فیصد وٹامن کے، 9 فیصد میگنیشیم، 12 فیصد پوٹاشیم اور 9 فیصد میگنیز پایا جاتا ہے۔
غذائی ماہرین کے مطابق کھیرے میں فائبر اور میگنیشیم بکثرت پایاجاتا ہے، یہ دونوں غذائی اجزا بلند فشارِ خون (بلڈ پریشر) کو کنٹرول کرتے ہیں، کھیرا ہائی بلڈپریشر کے مریضوں کے لیے بہترین ثابت ہوتا ہے، کھیرے میں سلیکون بھی پایا جاتا ہے اسی لیے یہ ناخن اور بالوں کے لیے بھی بے حد بہت مفید ہے، بالخصوص یہ بالوں کو تیزی سے بڑھانے میں کافی معاون ثابت ہوتا ہے۔غذائی ماہرین کے مطابق کھیرے میں95فیصد پانی ہوتا ہے، اسی لیے یہ ہمارے جسم میں پانی کی مقدار کم ہونے سے بچاتا ہےاور جسم میں نمکیات کی کمی کو دور کرتا ہے۔نیوٹریشنسٹ کے مطابق رات کے کھانے کے بعد اگر سونے تک دوبارہ بھوک لگ جائے تو کھیرے کا استعمال ایک بہترین آپشن ہے مگر کھیرا ایک پیشاب آور غذا ہے، اس کے زیادہ استعمال کے سبب نیند میں خلل پڑ سکتا ہے۔نیوٹریشنسٹ کے مطابق چونکہ کھیرے میں پانی کی وافر مقدار پائی جاتی ہے اسی لیے اس کے استعمال سے رات بار بار پیشاب کے سبب نیند خراب ہو سکتی ہے۔
طبی و غذائی ماہرین کی جانب سے رات سونے سے قبل زیادہ پانی کے استعمال سے بھی منع کیا جاتا ہے، ماہرین کے مطابق رات کے وقت کھیرا کھانے کا صرف ایک نقصان ہے، اس کے علاوہ یہ غذائیت سے بھرپور سبزی کسی بھی وقت کھائی جا سکتی ہے۔