ملکی وقار کی بحالی کیلئے قرضوں سے نجات ضروری، ہم مہنگائی مارچ ضرور کریں گے: شہباز شریف
لاہور(قدرت روزنامہ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں معاشی تباہی تیزی سے جاری ہے اور عام آدمی معاشی طور پر تباہی سے دوچار ہے۔ اگر ملک کو ٹھیک کرنا ہے یا دوبارہ پاکستان کے وقار کو بحال کرنا ہے تو ہمیں ان قرضوں سے جان چھروانی ہو گی، ہم مہنگائی مارچ ضرور کریں گے اور لانگ مارچ کا فیصلہ 6 دسمبر کو ہو گا۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ تاریخ گواہ ہےجو قومیں فاش غلطیاں کرتی ہیں وہ اپنی آزادی گنوا بیٹھتی ہیں اور جب قومیں معاشی طورپرتباہ ہوتی ہیں توانہیں بچانےوالاکوئی نہیں ہوتا،سلطنت عثمانیہ جب معاشی طور پر تباہ ہوئی تو وہ صفحہ ہستی سے مٹ گئی،سوویت یونین امریکہ کے بعد دوسری بڑی قوت اور ایٹمی طاقت تھی لیکن جب وہاں معاشی تباہی آئی تو اسے ملٹری قوت بھی نہبچا سکی اور معاشی تباہی کی وجہ سے سوویت یونین آج روس بن چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی معاشی تباہی تیزی سے جاری ہے اور آج عام آدمی معاشی طور پر تباہی سے دوچار ہے،ایک عام آدمی کیلئے گزربسر کرنا انتہائی مشکل ہوچکا ہے، پاکستان کی معاشی تباہی کا پوری اپوزیشن نے اسمبلی میں ذکر کیا، اگر معاشی تباہی کے آگے بند نہ باندھا گیا تو پاکستان کو تباہی سے کوئی نہیں بچاسکتا۔ کورونا کی وجہ سے دنیا بھر میں تباہی آئی ،مہنگائی ہوءی اور پاکستان میں بھی ہے، لیکن پاکستان آج انتہائی مشکلات میں گھرا ہوا ہے اور عام آدمی بھی جانتا ہے کہ ہم انتہاءی سنگین ترین بحران میں مبتلا ہیں، پاکستان مہنگائی کے معاملے میں تیسرے نمبر پر آچکا ہے۔افراط زر،مہنگائی اور بیروزگاری سے ملک تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے اور یہ تین چیزیں ہی پاکستان کی معیشت کو کھوکھلا کر رہی ہیں جبکہ حکومت نے معیشت کے حوالے سے ساڑھے 3 سال میں بلنڈرز کئے ہیں، تیل کی قیمتیں بڑھیں، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا، شوکت ترین نے خود کہا کہ وہ منی بجٹ لے کر آ رہے ہیں ہم نے بجٹ کے موقع پر کہا تھا کہ اس کے بعد کئی منی بجٹ آئیں گے۔
اس موقع پر انہوں نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اوورسیز پاکستانیز کے معاملے میں دھاندلی کا منصوبہ بنارہے ہیں، اوورسیزپاکستانیز ہمارے سر کے تاج اور پاکستان کا قیمتی سرمایہ ہیں اور انہیں ووٹ کا حق بھی ملنا چاہئے مگر ہمیں اس کے طریقہ کار پر اختلاف ہے، اوورسیز کی جتنی تعداد ہے اس کے حوالے سے پارلیمنٹ میں سیٹیں بنائیں جائیں، ایسا کرنے سے اوورسیز پاکستانیز بھی خوش ہوں گے ان کی نمائندگی پارلیمنٹ میں ہے، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو چلانے کیلئے آپریٹر کی ضرورت ہوتی ہے اور 2018 میں جیسے آرٹی ایس بند ہوئی تھی ایسے ای وی ایم بند ہوسکتی ہے، حکومت کو ای وی ایم کے معاملے پر ہاؤس کو اعتماد میں لینا چاہئے تھا، صاف چلی شفاف چلی پی ٹی آئی کا نعرہ لگانے والے کہاں چلے گئی کس راستے پر چل پڑے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ اس وقت اگر ہم نے پاکستان کے مفاد کو دیکھ کر کوئی فیصلہ نہ کیا تو پھر دفاعی معاملات کو بھی قرضے لے کر چلانا ہو گا، آئی ایم ایف کے کہنے پر انہوں نے چار روپے پیٹرول ابھی مزید مہنگا کرنا ہے جبکہ انکی شرائط کے مطابق سیلرز ٹیکس 50 فیصد تک جانا ہے، ابھی سردی آنی ہے اور اب ہی گیس انڈسٹری اور گھروں کیلئے نہیں ہے آگے جا کر کیا ہو گا،غریب آدمی ایک ہزار کی دوائی افورڈ نہیں کر سکتا اس مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے ہمیں کوشش کرنی ہو گی، عمران خان نے کنٹینر پر چڑھ کر گلے پھاڑ پھاڑ کر قرضوں کی آئی ایم ایف کی بات کی، بجلی میں کمی کی بات کی لیکن آج آئی ایم ایف کی شرائط نے قوم کے ہاتھوں اور پاؤں کو زنجیروں سے باندھ دیا ہے، ہمارا ہمسایہ ملک تیس سال سے آئی ایم ایف کے پاس نہیں گئے لیکن ہم کہاں کھڑے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ مہنگائی کیخلاف مارچ کریں گے اور حکومت کو ناکوں چنے چبوائیں گے،متحدہ اپوزیشن کی مشاورت سے فیصلے کریں گے اور عمل کریں گے کیونکہ ہم سیاسی لوگ ہیں اور سیاسی سوچ کے ساتھ حکمت عملی بناتے ہیں،راولپنڈی ہمارا شہر ہے جب جانا ہوا تو علی الاعلان جائیں گے،پی ڈی ایم لانگ مارچ پر گفتگو کر رہی ہے،6 مارچ کو ٹھوس فیصلے ہوں گے، پاکستان اورپی ٹی آئی اکٹھے نہیں چل سکتے،حقائق پر مبنی بات کر رہا ہوں، قوم کو یقین دلاتے ہیں انہیں کسی صورت مایوس نہیں کریں گے۔