سندھ حکومت کےساتھ ملکر کام کرناچاہتے ہیں،وزیراعظم

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ماضی میں کسی نے کراچی کے ٹرانسپورٹ سسٹم پر توجہ نہیں دی. وزیراعظم عمران خان نے کراچی گرین لائن بس مںصوبے کا افتتاح کردیا۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اسدعمر اور گورنر سندھ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ماڈرن سٹی ماڈرن ٹرانسپورٹ کے بغیر نہیں چل سکتی، ماضی میں کسی نے کراچی کے ٹرانسپورٹ سسٹم پر توجہ نہیں دی۔
عمران خان نے کہا کہ نیویارک، لندن جیسےشہر اپنے ممالک کو چلاتے ہیں، کراچی سب سے زیادہ ریونیو دیتا ہے لیکن افسوس کراچی کےمینجمنٹ سسٹم پرتوجہ نہیں دی گئی، کراچی روشنیوں کا شہر تھا جسے آہستہ آہستہ کھنڈر بنتے دیکھا، مینجمنٹ سسٹم کی بہتری تک کراچی ماڈرن شہرنہیں بن سکتا، بلدیاتی نظام میں کراچی کو بااختیار بنانا ضروری ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کراچی پاکستان کا معاشی انجن گروتھ ہے، کراچی کو خوشحال کرنے کامقصد ہے کہ ہم پاکستان کو خوشحال کررہے ہیں کیوں کہ کراچی خوشحال ہوگا تو پاکستان خوشحال ہوگا جب کہ ہم سندھ حکومت کے ساتھ ملکر کام کرنا چاہتے ہیں، سندھ کے عوام کے پاس بھی ویسے ہی ہیلتھ انشورنس ہونی چاہیے جیسے ملک کے دیگر صوبوں میں لوگوں کے پاس ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ہیلتھ انشورنس کے ذریعے 10لاکھ روپے تک کا علاج کرایا جاسکتا ہے، آج خیبر پختونخوا کے تمام شہریوں کے پاس ہیلتھ انشورنس موجود ہے اور مارچ 2022 تک پنجاب کے ہر شہری کے پاس ہیلتھ انشورنس ہوگی، سندھ حکومت سے کہتا ہوں کہ وہ بھی ہیلتھ انشورنس میں حصہ ڈالیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے بنڈل آئی لینڈ پر این اوسی دے کر واپس لیا، سندھ حکومت سے گزارش ہے کہ بنڈل آئی لینڈ پراین اوسی جاری کرے، بنڈل آئی لینڈ کو ماڈرن بنانا چاہتے ہیں، بنڈل آئی لینڈ سے سب سے زیادہ نوکریاں سندھ کو ملیں گی۔
عمران خان نے مزید کہا کہ افسوس ہوتا ہے آٹے کی قیمت سندھ میں کچھ اور دیگرصوبوں میں کچھ ہے، سندھ حکومت مشاورت کرے تو قیمتوں میں فرق نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ کے فور منصوبہ 2023 میں مکمل ہوجائے گا اور کے فور منصوبے سے کراچی کےعوام کوپانی ملے گا۔