ہالینڈ میں کی گئی تحقیق کے مطابق اگر روزانہ آدھی مٹھی کے برابر ڈرائی فروٹ (جن میں اخروٹ، بادام، کاجو، پستہ اور مونگ پھلی وغیرہ شامل ہیں) کا استعمال کیا جائے تو مختلف بیماریوں کے باعث جلد اموات کا خطرہ کم ہوجاتا ہے . تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پھلوں کو کھانا امراض قلب، کینسر اور ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ کم کرسکتا ہے . اگر پھل کھانا مشکل ہے تو ڈرائی فروٹ کا زیادہ استعمال اس کا ایک آسان اور مزیدار حل ہے . ڈرائی فروٹ کی شکل میں دستیاب پھل، تازہ پھلوں کے مقابلے میں پورا سال دستیاب ہوتے ہیں، ان کو محفوظ رکھنا بھی آسان ہوتا ہے جبکہ صحت کے لیے نقصان دہ اشیا کے متبادل کے طور پر ان کا استعمال کیا جاسکتا ہے . ڈرائی فروٹ کھانے والے افراد کی غذا زیادہ صحت بخش، جسمانی وزن کم، کمر کا سائز بھی مختصر اور بلڈ پریشر بھی صحت مند سطح پر تھا . ماہرین کا کہنا ہےکہ ڈرائی فروٹ کھانے والے افراد جسمانی توانائی کو زیادہ خرچ کرتے ہیں اور اس طرح اضافی کیلوریز کی تلافی کرتے ہیں . عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران بھی ماہرین کی جانب سے ڈرائی فروٹ کے استعمال پر خصوصی زور دیا گیا . اس بات سے معلوم ہوتا ہے کہ ڈرائی فروٹ کے استعمال سے قوت مدافعت مضبوط ہوتی اور متعدد بیماریوں سے پیشگی چھٹکارہ بھی حاصل ہوتا ہے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)خشک میوہ جات یعنی ڈرائی فروٹ کا استعمال سردیوں کے موسم میں بڑھ جاتا ہے مگر کیا یہ صحت کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں یا نقصان دہ؟پروٹین سے بھرپور ڈرائی فروٹ کا استعمال صحت کے لیے نہایت اہم قرار دیا جاتا ہے . ڈرائی فروٹ کے استعمال کے جہاں انسانی مجموعی صحت پر فوائد حاصل ہوتے ہیں وہیں چند نقصانات بھی ہیں جنہیں جاننے کے بعد ڈرائے فروٹ کو غذا کا حصہ بنانا چاہیے .
متعلقہ خبریں