چوری چھپے یونیورسٹی میں طلبا و طالبات کی ویڈیوز بنانے والے گروہ کا انکشاف

کراچی (قدرت روزنامہ)ایف آئی اے سائبر کرائم سندھ نے کراچی یونیورسٹی میں بلیک میلنگ ، ہراساں کرنے، بھتہ خوری اور فحش مواد شیئر کرنے میں ملوث ’ڈرائیور گینگ‘ کو گرفتار کر لیا۔ملزم چوری چھپے یونیورسٹی کے مختلف مقامات پر مردوخواتین کی ویڈیوز بناتے اور ان کے ذریعے بعد میں انہیں بلیک میل کیا جاتا۔متاثرہ افراد میں سے زیادہ تر کی ویڈیوز ان کی گاڑیوں میں موجودگی کے وقت بنائی گئیں۔
ایف آئی اے کے مطابق ویڈیوز اور تصاویر وائرل کرنے والے افراد رکشہ ڈرائیور اور یونیورسٹی کے ایک پروفیسر کا ڈرائیور ہیں۔ملزمان کے ڈیجیٹل آلات قبضے میں لے کر فرانزک تجزیے کے لیے بھیجے گئے،مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
دوسری جانب پنجاب فرانزک ایجنسی نے خواتین کی نازیبا ویڈیوز بنا کر بلیک میل کرنے والے ملزم ہدایت خلجی کے موبائل کی فرانزک رپورٹ تیار کرلی،280ویڈیوز میں سے 254حقیقی نکلیں، ہدایت خلجی اور کریمہ عرف پروین نامی خاتون کی چیٹ نے دونوں کے درمیان اختلافات پر معاملہ پولیس تک جانے اور ویڈیوز انٹرنیٹ پر ڈالنے کی قلعی کھول دی، رپورٹ کے مطابق پنجاب فرانزک ایجنسی نے ملزم ہدایت اللہ خلجی کے موبائل کی فرانزک مکمل کرکے رپورٹ تحقیقاتی اداروں کو ارسال کردی ہے رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ہدایت اللہ خلجی اور کریمہ عرف پروین کے مراسم تھے دونوں کی چیٹ سے معلوم ہوا ہے کہ کریمہ عرف پروین اور ہدایت خلجی میں اختلافات ہوئے جس پر خاتون نے پولیس میں جانے جبکہ ہدایت اللہ نے اسکی ویڈوز انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کرنے کی دھمکیاں دیں ،رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ کریمہ عرف پروین سمیت چار خواتین کے ذریعے لوگوں کو پارٹیوں میں بلا کر نشہ آور اشیاء دی جاتی تھیں اورانہیں ورغلایا جاتا بعد میں ویڈیوز بنا کر بلیک میل کیاجاتا تھا خواتین کو بھی نشہ آور اشیاء دی جاتی تھیں جسکی وجہ سے انکی بھی ویڈیوز بنی تھیں رپورٹ میں دونوں کے درمیان ہونے والی چیٹ کا بھی اہم ذکر کیاگیا ہے جس میں انکے درمیان اختلافات ہوئے جبکہ فرانزک میں 280ویڈیوز کا جائزہ لیا گیا جن میں سے 254کو اورنجنل قرار دیا گیا جبکہ بچوں کی نازیبا ویڈیوز کے حوالے سے کوئی بھی شواہد نہیں ملے